پاکستا ن قطر سے ڈھائی ارب ڈالر سالانہ مالیت کی مائع گیس خریدنے کے معاہدے پر دستخط کرنے کے قریب پہنچ گیا ،قطر کے ساتھ ایل این جی منصوبے سے ایران گیس پائپ لائن منصوبہ غیر یقینی صورت حال کا شکار ہوگیا۔حکومت نے باضابطہ طور پر سپلائر کے نام کا اعلان کرنا باقی ہے، پاکستان میں قدرتی گیس کی طلب 8ارب کیوبک فٹ یومیہ ہے جو مقامی سطح کی پیداوار سے دگنی ہے۔ برطانوی اخبار کی رپورٹ، آئندہ سال گیس کی فراہمی میں ایک اہم بہتری ہوگی گیس پر چلنے والے پاور پلانٹس کو گیس فراہم کرنے سے بجلی کی موجودہ قلت میں نصف پر قابو پایاجا سکتا ہے،شاہد خاقان عباسی

منگل 4 فروری 2014 07:52

لندن ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4فروری۔2013ء )برطانوی اخبار ”فنانشل ٹائمز“ کے مطابق پاکستا ن قطر سے ڈھائی ارب ڈالر سالانہ مالیت کی مائع گیس خریدنے کے معاہدے پر دستخط کرنے کے قریب پہنچ گیا۔قطر کے ساتھ ایل این جی منصوبے سے ایران گیس پائپ لائن منصوبہ غیر یقینی صورت حال کا شکار ہوگیا۔حکومت نے باضابطہ طور پر سپلائر کے نام کا اعلان کرنا باقی ہے، تاہم عباسی اور ان کی وزارت کے دیگر حکام کے نزدیک قطر متوقع فروخت کنندہ ہے۔

پاکستان میں قدرتی گیس کی طلب 8ارب کیوبک فٹ یومیہ ہے جو مقامی سطح کی پیداوار سے دگنی ہے۔ خاقان عباسی کو قطر سے سالانہ3.5ملین ٹن ایل این جی لینے کی توقع ہے۔ رپورٹ کے مطابق خلیجی ریاست قطر سے ایک سال میں 2.5ارب ڈالر مالیت کی مائع قدرتی گیس ( ایل این جی) کی فراہمی کے معاہدے پر دستخط کرنے کے قریب ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان اس گیس کو بجلی کی پیداوار کے لئے استعمال کرے گا۔

پاکستان کے وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کے مطابق یہ رواں برس عدم اطمینانی کا آخری موسم سرما ہے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ سال گیس کی فراہمی میں ایک اہم بہتری ہوگی۔ 2015 کے آغاز سے ایل این جی کی درآمد کے لئے عباسی ایک معاہدے پر دستخط کرنے کے قریب ہے۔انہوں نے کہا کہ گیس پر چلنے والے پاور پلانٹس کو گیس فراہم کرنے سے بجلی کی موجودہ قلت میں نصف پر قابو پایاجا سکتا ہے۔

موسم سرما سے قبل عباسی نے کابینہ کے ساتھیوں کو خبردار کردیا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار گھریلو ضرورت کی گیس پوری نہیں ہوں گی،حتیٰ کہ صنعتی اورتجارتی خریداروں کی فراہمی معطل بھی کردی جائے۔ ایک سینئر اہلکار کے مطابق نواز شریف صورت حال سے نمٹنے کے لئے عباسی کو "ہنگامی اقدامات "کا حکم دیا تھا۔ان کا کہناتھا کہ گیس کی فراہمی میں ناکامی حکومت اور سیاسی خطرے کا سبب بنے گی۔

رپورٹ کے مطابق گیس کی عدم فراہمی پر لوگوں نے سڑکوں پر مظاہرہ کیا حالیہ برسوں میں بڑھتی ہوئی توانائی کی قلت نے پاکستان میں سیاسی عدم استحکام پیدا کیا۔اگرچہ بجلی کی پیداوار میں تیل کی جگہ گیس کا متبادل آنے سے بعض ناقدین کہتے ہیں کہ مستقبل میں ایل این جی کی ادائیگیاں کمزور مالی صورت حال پیدا کریں گی۔پاکستان ایران سے پائپ لائن کے ذریعے گیس خریدنے کے ایک معاہدے پر بات چیت کی گئی مگر منصوبے پر عملدرآمد فنانسنگ کی کمی اور امریکہ کی مخالفت رکاوٹ ہے۔

قطر کے ساتھ ایل این جی خریدنے کی بات چیت سے ایران گیس پائپ لائن منصوبے پرغیر یقینی صورت حال مزید گہری ہو گئی ہے۔خاقان عباسی نے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایل این جی منصوبے کے بعد بھی مزید گیس کی ضرورت ہو گی۔ اس صورت حال پر قابو پانے کے لئے ہمیں تمام ممکنہ راستے دیکھ رہے ہیں