سرینگر‘ مظفرآباد بس سروس 17 روز معطل رہنے کے بعد آج دوبارہ شروع ہوگی،مقبوضہ کشمیر میں پھنسے ہوئے 49 ٹرکوں کی واپسی کیلئے کوئی پیشرفت نہ ہوسکی

پیر 3 فروری 2014 08:02

چناری(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔3فروری۔2014ء) سرینگر مظفرآباد بس سروس (آج) پیر کو 17 روز معطل رہنے کے بعد دوبارہ شروع ہوگئی جبکہ مقبوضہ کشمیر میں پھنسے ہوئے 49 ٹرکوں کی واپسی کیلئے کوئی پیشرفت نہ ہوسکی۔ تفصیلات کے مطابق 17 روز قبل آزاد کشمیر سے جانے والے مال بردار ٹرک سے بھارتی الزام کے مطابق ایک ارب روپے سے زائد مالیت کی منشیات برآمدگی کے بعد پیدا شدہ صورتحال کے بعد ہونے والی پہلی پیشرفت (آج) پیر کے روز سرینگر مظفرآباد بس سروس بحال کردی جائے گی۔

آرپار پھنسے ہوئے 124 مسافر اپنے اپنے گھروں کو روانہ ہوں گے۔ دونوں اطراف کے درمیان پھنسے ہوئے 76 ٹرکوں کی واپسی اور تجارت کی بحالی کیلئے 17 روز گزرنے کے بعد بھی کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا ہے۔ آرپار پھنسے ہوئے 76 ڈرائیور اور ان کے خاندان شدید ذہنی کوفت کا شکار ہوکر رہ گئے ہیں۔

(جاری ہے)

دوسری جانب جہلم ویلی ٹرانسپورٹ یونین نے حکومت کو دھمکی دی ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں گرفتار ڈرائیور سمیت 49 ڈرائیوروں کی واپسی تک سرینگر مظفرآباد بس سروس کو نہیں چلنے دیں گے۔

ٹرانسپورٹروں نے موقف اختیار کررکھا ہے کہ اگر آج حکومت آزاد کشمیر نے سرینگر مظفرآباد بس سروس کو بحال کیا تو وہ طاقت کیساتھ بس سروس کو نہیں جانے دیں گے جب تک گرفتار ڈرائیور محمد شفیق سمیت تمام 49 ڈرائیور واپس پاکستان کے حوالے نہیں کئے جاتے۔ دریں اثناء آرپار تجارت کرنے والے تاجروں کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس کی صدارت پرویز احمد ایڈووکیٹ کررہے تھے۔

اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ جب تک تمام 49 ڈرائیور واپس نہیں آتے اس وقت تک ہمارا پرامن احتجاج جاری رہے گا۔ اجلاس میں ٹرانسپورٹروں کیساتھ مکمل طور پر یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔ ادھر آرپار مشتمل جائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کیلئے چکوٹھی کراسنگ پوائنٹ سے راجہ خادم حسین‘ اعجاز احمد میر اور عبدالمجید خان کو رکن نامزد کردیا گیا۔ ایل او سی ٹریڈرز کے اجلاس میں متفقہ طور پر تینوں تاجروں کو جے سی سی آئی کارکن نامزد کردیا گیا۔ جے سی سی آئی کارکن نامزد ہونے کے بعد خادم حسین‘ اعجاز احمد میر اور عبدالمجید خان نے کہا کہ وہ تاجروں کے اعتماد پر پورا اتریں گے اور ہر فورم پر دوطرفہ تجارت کو فروغ دینے کیلئے ہرممکن کوشش کریں گے۔

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :