اوگراکرپشن کیس، احتساب عدالت کا توقیر صادق کے خلاف ریفرنس 4فروری کو پیش کرنے کا حکم،ملزم کو ریفرنس کی کاپیاں بھی دینے کی ہدایت،سپریم کورٹ کے جج جسٹس جواد ایس خواجہ اپنی مرضی سے کیس کو چلانا چاہتے ہیں،توقیر صادق کے بھائی کا الزام

اتوار 2 فروری 2014 08:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2فروری۔2014ء )آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی ( اوگرا) میں کرپشن کیس میں اوگرا کے سابق چیئرمین توقیر صادق احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ہے اور عدالت نے نیب حکام کو چار فروری تک ریفرنس داخل کرنے اور اس کی کاپیاں توقیر صادق کو بھی دینے کا حکم دیا۔اسلام آباد احتساب عدالت میں اوگرا کرپشن کیس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی۔

جج نے نیب حکام کو کہا کہ اب مزید سستی نہیں چلے گی ،چار فروری کو اوگرا کریشن کا ریفرنس عدالت میں داخل کیا جائے۔نیب حکام نے عدالت سے درخواست کی کہ ریفرنس پر لگائے جانے والے اعتراضات کو دور کیا جا رہا ہے لہذا وقت دیا جائے جس کے بعد عدالت نے کیس چار فروری تک ملتوی کرتے ہوئے ریفرنس داخل کرنے کی ہدایت کی۔کیس کی سماعت کے دوران توقیر صادق نے عدالت سے کہا کہ مجھے تو جیل میں بھجوا دیا گیا ہے مگر میرے خلاف ابھی تک کوئی ریفرنس بھی داخل نہیں کیا گیا۔

(جاری ہے)

نیب ریفرنس میں جو کاغذات میرے خلاف ہیں وہی لگا رہی ہے اور مجھے کوئی معلومات نہیں کہ کس چیز کی دیرہے۔عدالت نے توقیر صادق کو کہا کہ آپ کو سب کچھ دیا جائے اور جس کے بعد عدالت نے نیب کو ہدایت کی کہ وہ ریفرنس کی کاپی توقیر صادق کو دیں۔توقیر صادق کے بھائی تنویر صادق نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس جواد ایس خواجہ اپنی مرضی سے کیس کو چلانا چاہتے ہیں جو کہ درست نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :