تحریک طالبان کا حکومت سے مذاکرات کیلئے اپنی پانچ رکنی کمیٹی کا اعلان ،کمیٹی میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ‘ جے یو آئی (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق ‘ جے یو آئی (ف) کے مفتی کفایت الله‘ جماعت اسلامی کے پروفیسر ابراہیم اور لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز شامل ہیں، شاہد الله شاہد،حکومت نے طالبان سے مذاکرات کیلئے کوئی رابطہ نہیں کیا ، مولانا عبدالعزیز

اتوار 2 فروری 2014 08:36

وانا (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔2فروری۔2014ء) تحریک طالبان نے حکومت سے مذاکرات کیلئے اپنی پانچ رکنی کمیٹی کا اعلان کردیا‘ میڈیا رپورٹس کے مطابق ترجمان تحریک طالبان شاہد الله شاہد کا کہنا ہے کہ کمیٹی میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان ‘ جے یو آئی (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق ‘ جے یو آئی (ف) کے مفتی کفایت الله‘ جماعت اسلامی کے پروفیسر ابراہیم اور لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز شامل ہیں۔

طالبان کی طرف سے قائم کردہ کمیٹی کے رکن مولانا سمیع الحق‘ پروفیسر ابراہیم اور مولانا عبدالعزیز نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ طالبان نے ان سے رابطہ کیا ہے پروفیسر ابراہیم کا کہنا ہے کہ ملک میں امن کیلئے ذمہ داری قبول کروں گا۔ طالبان کی کمیٹی کا حصہ ہوں دعا ہے مذاکرات کے ذریعے ملک مین امن آجائے۔

(جاری ہے)

مولانا عبدالعزیز نے کہا ہے کہ مذاکراتی عمل ان کیمرہ ہونا چاہیے کمیٹی میں شمولیت سے انکار نہیں کیا۔

جبکہ مولانا سمیع الحق نے کہا ہے کہ طالبان نے رابطہ کیا ہے کہ طالبان کی کمیٹی میں شمولیت قبول کرلی ہے۔ مفتی کفایت الله نے کہا ہے کہ فی الحال معاملے پر بات چیت نہیں کرنا چاہتا جبکہ تحریک انصاف نے طالبان کی طرف سے کمیٹی میں عمران خان کا نام شامل کرنے کے بعد پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا ہے جس میں عمران خان کے کمیٹی میں شامل ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

تحریک انصاف کی ترجمان شیریں مزاری کے مطابق طالبان نے اپنے طور پر کمیٹی میں عمران خان کا نام دیا ہے اس معاملے پر سنجیدگی سے آج کور کمیٹی کے اجلاس میں غور ہوگا۔ لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز نے کہا ہے کہ حکومت نے طالبان سے مذاکرات کیلئے کوئی رابطہ نہیں کیا اور نہ ہی طالبان سے رابطہ ہوا ہے۔ طالبان نے مذاکرات کے لیے نام تجویز کیا تو اپنا کردارادا کروں گا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے امن کے لیے کمیٹی بنا کر احسن اقدام کیا ہے اور طالبان سے مذاکراتی ٹیم پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کا مطالبہ نفاذ شریعت کرنا ہے اور حقائقبھی واضح نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغان طالبان اور پاکستان کے طالبان کا موقف ایک جیسا ہے امن کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہوں۔ طالبان کی طرف سے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے کوئی رابطہ نہیں ہوا اگر طالبان قیادت نے حکومت سے مذاکرات کے نام تجویز کیا تو اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہوں