مشرف کے پاس عدالت میں پیش ہونے کے سوا کوئی آپشن نہیں‘ قانونی ماہرین،وہ سپریم کورٹ میں لیو ٹو اپیل کر سکتے ہیں‘ سعید الزمان صدیقی،حتمی فیصلے تک سپریم کورٹ میں اپیل نہیں ہوسکتی‘ جسٹس طارق

ہفتہ 1 فروری 2014 08:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔1فروری۔2014ء) قانونی ماہرین نے کہا ہے کہ مشرف کے پاس اب عدالت میں پیش ہونے کے سوا کوئی آپشن نہیں تاہم وہ سپریم کورٹ میں لیو ٹو اپیل کر سکتے ہیں جسٹس طارق کا کہنا ہے کہ حتمی فیصلے تک سپریم کورٹ میں اپیل نہیں ہوسکتی۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے جسٹس ریٹائرڈ سعید الزمان صدیقی نے کہا کہ عدالت نے جنرل مشرف کی حاضری یقینی بنانے کیلئے قابل ضمانت وارنٹ داخل کئے ہیں ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری نہیں کئے اب مشرف کے پاس عدالت آنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں اگر ناقابل ضمانت وارنٹ ہوئے تو گرفتار کرکے عدالت میں لایا جائے گا مقررہ تاریخ پر ان کی حاضری ضروری ہے تاہم ان کے پاس یہ آپشن ہے کہ وہ سپریم کورٹ میں جائیں اس کے علاوہ بچت کا کوئی راستہ نہیں ہے ایس ایم ظفر نے کہا کہ مشرف کے پاس فیصلے کے بعد آپشنز کم ہوتے جارہے ہیں اور وہ بند گلی میں داخل ہوگئے ہیں تاہم قانون انہیں دو آپشنز دیتا ہے اور وہ اپیل بھی کر سکتے ہیں جسٹس ریٹائرڈ طارق محمود نے کہا کہ مشرف کے پاس اس فیصلے کے بعد کوئی آپشن نہیں ہے ان کے پاس صرف ایک ہی راستہ ہے کہ وہ عدالت میں پیش ہوں اور ضمانت داخل کریں میرے خیال میں اس قانون کے تحت سپریم کورٹ میں صرف آخری حکم کے خلاف اپیل ہوگی اور یہ آخری حکم نہیں ہے اگر ہائی کورٹ میں اس کو چیلنج کریں تو یہ بھی ممکن نہیں ہے مشرف کو تمام تر سہولیات مہیا کی گئیں اگر سات تاریخ کو پیش نہ ہوئے تو ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہوں گے اور اگر ضمانت داخل نہیں کرتے تو آئی جی انہیں گرفتار کرسکتا ہے

متعلقہ عنوان :