تحریک کے آغاز سے ہی میرے ،مشن اورکازکے خلاف سازشیں شروع کردی گئی تھیں،الطاف حسین،طرح طرح کی بہتان تراشیاں اور من گھڑت الزامات لگاکر مجھے اور تحریک کو بدنام کرنے کی متعدد بار سازشیں کی گئیں،قائد متحدہ قومی موومنٹ

جمعہ 31 جنوری 2014 08:19

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔31جنوری۔2014ء)متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے اپنے ایک ہنگامی بیان میں ایم کیوایم کے تمام رہنماوٴں ، ذمہ داروں ، کارکنوں ، ہمدردوں کو بالخصوص اور ملک بھر کے غریب ومظلوم عوام کو بالعموم مخاطب کرتے ہوئے کہاہے کہ تحریک کے آغاز کے دن سے ہی میرے اور میرے مشن اورکازکے خلاف سازشیں شروع کردی گئی تھیں۔ طرح طرح کی بہتان تراشیاں اور من گھڑت الزامات لگاکر مجھے اور تحریک کو بدنام کرنے کی متعدد بار سازشیں کی گئیں۔

انہوں نے کہاکہ میں پوری قوم کو بتادینا چاہتا ہوں کہ میں نے پاکستان میں باطل قوتوں کے آگے سرنہیں جھکایا ، قید وبند کی صعوبتیں برداشت کیں اور موت کو کئی مرتبہ قریب سے دیکھا اس کے باوجودمیں نے اپنے مشن کو جاری رکھا ۔

(جاری ہے)

الطاف حسین نے کہاکہ اب میں اپنے تمام ہمدردوں سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اپنے اور پرایوں کی تازہ ترین سازشوں نے میرے گرد جال بچھا دیا ہے اوربین الاقوامی سطح پرمجھ پر طرح طرح کے جھوٹے الزامات لگائے جارہے ہیں ۔

آج میرے خلاف بین الاقوامی سطح پر نہ صرف منفی پروپیگنڈے کیے جارہے ہیں بلکہ جھوٹے الزامات کے تحت مقدمات بنانے کی سازش کا مضبوط جال بھی بچھایا گیا ہے جس پر میں اپنے عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں کسی بھی بین الاقوامی طاقت کے آگے سرنہیں جھکاوٴں گا ۔ میرا سر صرف اللہ تعالیٰ کے آگے جھکا ہے اور مرنے کے بعد بھی صرف اللہ تعالیٰ کے آگے ہی جھکے گا۔

الطاف حسین نے ہمدرد عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اگر میری زندگی کو کوئی بھی نقصان پہنچے تو آپ سے میری اتنی اپیل ہے کہ آپ میرے پڑھائے ہوئے حق پرستانہ سبق کو ہرگز نہ بھولیں اور کسی بھی قیمت پر حق پرستانہ مشن ، مقصد اور تحریک کو باطل قوتوں کی سازشوں کے آگے ختم کردینے کے بجائے اسے زندہ رکھنے کیلئے آپ سے جو قربانیاں دی جاسکیں وہ دیجئے اور منزل کے حصول تک میرے حق پرستانہ سبق کو یاد رکھیے۔

الطاف حسین نے خاص طور پر ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی ، منتخب نمائندوں اور ملک بھر کے چھوٹے بڑے تمام ذمہ داران اور کارکنان سے کہاکہ وہ میرے اس بیان کا انتہائی سنجیدگی سے نوٹس لیں اور میری بتائی ہوئی باتوں پر عمل کریں۔تمام ذمہ داران اپنے فرائض منصبی کو پہچانتے ہوئے ان پر عمل کریں اور کسی بھی قسم کی غفلت کا مظاہرہ نہ کریں۔

متعلقہ عنوان :