پرویز مشرف کی سپریم کورٹ میں نظرثانی درخواست کی سماعت کے باعث سنگین غداری مقدمہ کی سماعت روکنے کی استدعا مسترد،سپریم کورٹ نے کوئی حکم امتناعی جاری نہیں کیا اس لئے سماعت نہیں روکی جا سکتی ،جسٹس فیصل عرب، پراسیکیوٹر کی طرف سے اے آئی ایف سی کے سربراہ کی طلبی اورتفصیلی میڈیکل رپورٹ پر اعتراضات کی درخواستوں پر سابق صدر کے وکیل کو نوٹس جاری

جمعرات 30 جنوری 2014 08:11

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30جنوری۔2014ء) سابق فوجی آمر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کے مقدمہ کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے ایمرجنسی کے خلاف فیصلہ پر سپریم کورٹ میں پرویز مشرف کی نظرثانی درخواست کے فیصلہ تک سماعت روکنے کی استدعا مسترد کر دی ہے اور جسٹس فیصل عرب نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے کوئی حکم امتناعی جاری نہیں کیا اس لئے سماعت نہیں روکی جا سکتی ،وکلائے صفائی کی درخواست پر مقدمہ کی سماعت آج (جمعرات )تک ملتوی کر دی ہے جبکہ عدالت نے مقدمہ کے پراسیکیوٹر اکرم شیخ کی طرف سے عسکری ادارہ برائے امراض قلب (اے آئی ایف سی )کے سربراہ کی طلبی اورتفصیلی میڈیکل رپورٹ پر اعتراضات کی درخواستوں پر بھی سابق صدر کے وکیل کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔

بدھ کے روز مقدمہ کی سماعت نیشنل لائبریری اسلام آباد میں قائم تین رکنی خصوصی عدالت نے جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں کی۔

(جاری ہے)

سماعت شروع ہوئی تو وکیل صفائی انور منصور نے فاضل عدالت کے روبرو پیش ہو کر موٴقف اختیار کیا کہ وکلائے صفائی کی پوری ٹیم 31جولائی 2009ء کے عدالت عظمی کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کے سلسلے میں سپریم کورٹ آف پاکستان میں مصروف ہیں جہاں مذکورہ درخواست زیر سماعت ہے۔

انہوں نے عدالت سے استدعا کی سپریم کورٹ میں مصروفیت کے باعث وکلائے صفائی مقدمہ کی سماعت ملتوی کی جائے جس پر جسٹس فیصل عرب نے وکیل صفائی سے استفسار کیا کہ کیا عدالت نے عظمی نے غداری مقدمہ کے حوالے سے کوئی حکم امتناعی جاری کیا ہے کہ مقدمہ کی سماعت ملتوی کی جائے،جس پر انور منصور نے عدالت کو بتایاکہ سپریم کورٹ نے حکم امتناعی نہیں جاری کیا تاہم ہماری استدعاہے کہ مقدمہ کی سماعت ملتوی کی جائے ۔

اس پر عدالتی سربراہ نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ نے کوئی حکم امتناعی جاری نہیں کیا تو مقدمہ کی سماعت کس طرح ملتوی کی جائے، جس پر انور منصور نے عدالت سے درخواست کی وکلائے صفائی کی پوری ٹیم نظرثانی کیس میں عدالت عظمی میں مصروفیت کے باعث غداری مقدمہ میں خصوصی عدالت کی پیروی کرنے سے قاصر ہے لہذا مقدمہ کی سماعت ملتوی کی جائے۔اس موقع پر مقدمہ کے پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے عدالت کے روبرو پیش ہو کر موٴقف اختیار کیا کہ انہوں نے سابق صدر کی تفصیلی میڈیکل رپورٹ پر اعتراضات اور عسکری ادارہ برائے امراض قلب کے سربراہ کی طلبی کے حوالے سے دو درخواستیں خصوصی عدالت کے رجسٹرار کے پاس جمع کروائی ہیں لہذا ان درخواست کو بھی زیر غور لایا جائے جس پر فاضل عدالت نے اے ایف آئی سی کے سربراہ کی طلبی اور میڈیکل رپورٹ پر اعتراضات کی درخواست پر پرویز مشرف کے وکیل کو نوٹس جاری کیے جو انہوں نے وصول کر لئے ہیں۔

اس موقع پر جسٹس فیصل عرب نے وکیل صفائی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وکلائے صفائی کو ملزم کی حاضری سے استثنی کی درخوست بھی عدالت کو دینا ہوگی کیونکہ مقدمہ کے التواء اور عدالت میں حاضری سے استثنی الگ د و الگ الگ معاملات ہیں اس پر وکیل صفائی نے کہا کہ میڈیکل کی رپورٹ فاضل عدالت میں جمع کروائی جا چکی ہے جس میں ملزم کی صحت سے متعلق تمام تفصیلات سے عدالت کو آگاہ کر دیا گیا ہے اور استثنی کی درخواست پہلے سے ہی عدالت کو دی جا چکی ہے ۔انہوں نے عدالت کی جانب سے مقدمہ کے پراسیکیوٹر کی درخواست پر جاری کیے گئے نوٹس وصول کرتے ہوئے خصوصی عدالت کو بتایا کہ وہ جمعرات کو سماعت کے موقع پر ان نوٹس کا جواب عدالت میں دیں گے۔بعد ازاں عدالت نے مقدمہ کی سماعت ملتوی کر دی گئی۔