کراچی ، ناظم آباد میں یکے بعد دیگرے2بم دھماکوں اور نارتھ ناظم آباد میں خودکش حملہ، رینجرز اہلکار سمیت3افراد جاں بحق ،10 زخمی، علاقے میں خوف وہراس ،پولیس ،رینجرز کی اضافی نفری اور بم ڈسپوزل اسکواڈ طلب،کو جائے وقوعہ سے انسانی اعضاء اور موٹر سائیکل کے پرزے اکھٹے کر لئے گئے،ینجرز ہیڈکواٹر کی اطراف کی سڑکیں عام ٹریفک کے لئے بند

جمعرات 30 جنوری 2014 08:07

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔30جنوری۔2014ء) کراچی کے علاقے ناظم آباد میں یکے بعد دیگرے2بم دھماکوں کے بعد نارتھ ناظم آباد میں مبینہ خودکش حملہ ،3دھماکوں میں رینجرز اہلکار سمیت3افراد جاں بحق ،رینجرز اور پولیس اہلکاروں سمیت10افراد زخمی ہوگئے،تفتیشی اہلکاروں کو جائے وقوعہ سے انسانی اعضاء اور موٹر سائیکل کے پرزے بھی ملے ہیں ،واقعہ کے بعد علاقے میں خوف وہراس ،پولیس ،رینجرز کی اضافی نفری اور بم ڈسپوزل اسکواڈ طلب کرلیا گیا،رینجرز نے جائے وقوعہ سے 7افراد کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی،رینجرز ہیڈکواٹر کی اطراف کی سڑکیں عام ٹریفک کے لئے بند کر دی گئیں ۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ناظم آباد میں بدھ کی صبح 15منٹ کے وقفے سے نامعلوم افراد نے ریموٹ کنٹرول ڈیوائس سے 2دھماکے کئے ۔

(جاری ہے)

دونوں دھماکوں کے تقریبا 2گھنٹے بعد نارتھ ناظم آباد میں سچل رینجرز ہیڈ کواٹر کے باہر ایک زور دار دھماکہ ہوا۔پولیس کے مطابق تیسرے دھماکے میں 1رینجرز اہلکار اور ایک نجی کمپنی کا سیکورٹی گارڈ جاں بحق اور2زخمی ہوگئے ۔

پولیس کے مطابق تیسرا دھماکہ سچل رینجرز ہیڈکواٹر کے گیٹ کے قریب ہوا ہے ۔پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے انسانی اعضاء ملے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ حملہ دہشت گردوں کی جانب سے خودکش کیا گیا ہو ۔پولیس کے مطابق تاہم یہ کہنا قبل ازوقت ہوگا پولیس نے جائے وقوعہ سے موٹر سائیکل کے پرزے بھی اکھٹے کئے ہیں ۔اس لئے دونوں پہلووں پر تفتیش کی جارہی ہے کہ حملہ خودکش تھا یا تائم ڈیوائس سے کیا گیا ۔

پولیس کے مطابق تیسرے دھماکے کے نتیجے میں 2افراد جاں بحق اور2زخمی ہوئے ہیں ۔رینجرز ترجمان کے مطابق دھماکے میں رینجرز انسپکٹر جاوید جاں بحق ہوا ہے جب کہ واقعہ میں 2افراد زخمی ہوئے ہیں۔پولیس کے مطابق دھماکے کی زد میں نجی کمپنی کا سیکورٹی گارڈ بھی آیا جو جاں بحق ہوگیا ۔پولیس کے مطابق سیکورٹی گارڈ کی شناخت گل بہار کے نام سے ہوئی ہے۔

پولیس کے مطابق دھماکے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی لاشیں اور زخمیو ں کو عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے ۔واضح رہے کہ بدھ کی صبح کراچی کے علاقے ناظم آباد میں10منٹ کے وقفے سے 2دھماکے ہوئے ۔پولیس کے مطابق ناظم آباد میں میٹرک بورڈ آفس کے قریب رینجرز کی چوکی پر موٹر سائیکل پر سوار نامعلوم افراد کریکر پھینگ کر فرار ہو گئے جس کے کچھ ہی دیر بعد دوسرا دھماکہ ہوا جس میں 4 اہلکاروں سمیت 5 افراد زخمی ہو گئے، زخمیوں میں نجی فلاحی ادارے کا رضا کار بھی شامل ہے، زخمیوں کی شناخت منیر، عتیق اور ندیم، ضمیر اور محمد نذیر کے نام سے ہوئی ہے جنھیں فوری طور پر عباسی شہید اسپتال منتقل کر دیا گیا گیا ہے۔

لانس نائیک عتیق الرحمان دوران علاج عباسی شہید اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔پولیس ذرائع کے مطابق دھماکے کے فورا بعد رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کا محاصرہ کر کے 7 مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر تفتیش کے لئے نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔پولیس کے مطابق پہلا حملہ رینجرز موبائل پر گیا گیا جبکہ دوسرا حملہ پہلے حملے کے تقریبا 10 منٹ بعد کیا گیا، دوسرے حملہ آئی ای ڈی کے ذریعے کیا گیا جس میں 2 سے 3 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد 2سے زائد ہوسکتی ہے تاہم رینجرز اور پولیس کے تفتیشی افسران نے واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی ہیں ۔دوسری جانب رینجرز ترجمان نے کہا ہے کہ تیسرا دھماکے میں رینجرز اہلکار نے خودکش حملہ آوار کو رینجرز ہیدکواٹر میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی کہ اس دوران دھماکہ ہوا۔ رینجرز ترجمان کے مطابق تینوں بم دھماکوں میں 2رینجرز اہلکاروں سمیت 3افراد جاں بحق ہوئے ۔جب کہ اسپتال انتظامیہ کے مطابق تینوں بم دھماکوں میں 3افراد جاں بحق اور 10زخمی ہوئے اور انسانی اعضاء بھی عباسی شہید اسپتال منتقل کئے گئے ہیں ۔