وزیراعظم آئندہ دو ہفتوں میں قوم سے خطاب کریں گے،حکومت طالبان سے مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہے،رابطہ کاروں کے نام سامنے لانے سے انکی زندگیوں کو خطرہ ہوسکتا ہے،محسن رانجھا،وزیراعظم نے عوامی رائے کے مطابق فیصلہ کرنا ہے،پنڈی سانحہ مذاکرات کو ناکام کرنے کیلئے کیاگیا،پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 29 جنوری 2014 08:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29جنوری۔2014ء)پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات ونشریات محسن رانجھا نے کہا ہے کہ وزیراعظم آئندہ دو ہفتوں میں قوم سے خطاب کریں گے،حکومت طالبان سے مذاکرات کیلئے سنجیدہ ہے،رابطہ کاروں کے نام سامنے لانے سے انکی زندگیوں کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں،وزیراعظم نے عوامی رائے کے مطابق فیصلہ کرنا ہے،پنڈی سانحہ مذاکرات کو ناکام کرنے کیلئے کیاگیا۔

(جاری ہے)

منگل کو یہاں صحافیوں کے ساتھ غیر رسمی ملاقات میں محسن رانجھا نے کہا کہ حکومت نے طالبان کے کچھ گروپوں کے ساتھ مذاکرات شروع کر دئیے ہیں جو انتہائی اہم ہیں اور تحریک طالبان پاکستان کو افرادی قوت مہیا کر رہے ہیں، حکومت کے ساتھ مذاکرات کے نتیجے میں کچھ یقین دہانیاں ملنے کے بعد ہی حکیم اللہ محسود نیچے آیا تھا جس کے بعد اس پر ڈرون حملہ کیا گیا،اس حملے کے بعد اعتماد کا فقدان پیدا ہو گیا،انہوں نے کہا کہ حکومت اب بھی مذاکرات کیلئے رابطے کر رہی ہے اور رابطہ کار لوگوں کے نام سامنے لاکر ان کی زندگی خطرے میں نہیں ڈال سکتے کیونکہ اس سے طالبان اور حکومت کے درمیان مذاکرات کی مخالف کرنے والے ان کو نشانہ بنا سکتے ہیں،انہوں نے کہا کہ مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کیلئے پنڈی واقعہ ہوا،مذاکرات کے حوالے سے سب سے مشاورت کریں گے،انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ایک یا دو ہفتوں میں قوم سے خطاب کریں گے،وزیراعظم نے عوامی رائے کو دیکھ کر ہی فیصلہ کرنا ہے۔

متعلقہ عنوان :