وزیر اعظم محمد نواز شریف سے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی ملاقات ،صوبے کے درپیش مسائل کے علاوہ گزشتہ روز اسلام آباد میں خیبرپختونخوا کے ارکان پارلیمنٹ کے جرگے میں پیش کردہ قراردادوں اور مطالبات سے آگاہ کیا،وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے وزیر اعظم نواز شریف جبکہ سینئر وزیر خزانہ سراج الحق نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو خیبرپختونخوا کے دورے کی دعوت دی جو اُنہوں نے قبول کرلی

بدھ 29 جنوری 2014 08:08

سلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔29جنوری۔2014ء)خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد میں وزیر اعظم میاں نواز شریف سے ملاقات کی اور اُنہیں صوبے کے درپیش مسائل کے علاوہ گزشتہ روز اسلام آباد میں خیبرپختونخوا کے ارکان پارلیمنٹ کے جرگے میں پیش کردہ قراردادوں اور مطالبات سے آگاہ کیا وزیر اعلیٰ کی معاونت سینئر وزیر برائے خزانہ سراج الحق جبکہ وزیر اعظم کی معاونت وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کی ایک گھنٹہ سے زائد وقت پر محیط یہ ملاقات کافی خوشگوار ماحول میں ہوئی اور وزیر اعظم نے پرویز خٹک کی طرف سے پیش کردوہ معروضات کافی توجہ سے سنے اور صوبے کی عمومی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے دیگر معاملات پر تبادلہ خیال کے علاوہ صوبے کے مسائل اور مطالبات کے مناسب ازالے کا یقین دلایا۔

(جاری ہے)

جاری پریس ریلیز کے مطابق وزیر اعلیٰ کی طرف سے پیش کر دہ مطالبات یہ ہیں بجلی منافع پر کیپ کا خاتمہ کیا جائے اور خیبرپختونخوا سے حاصل شدہ پن بجلی کا منافع اے جی این قاضی فارمولہ یامصالحتی کمیٹی و ٹیکنکل کمیٹی کے مسلمہ فارمولے کے تحت پیداواراور نرخوں کے مطابق بڑھایا جا ئے خیبرپختونخوا میں پیدا تیل و گیس کی پیداوارپر صوبے کے عوام کاپہلا حق تسلیم کرتے ہوئے ہماری ضرورت کی تکمیل کوترجیح دی جائے اور ہمیں تھرمل بجلی گھروں کیلئے گیس کی مطلوبہ مقدار مہیا کی جائے پی ایس ڈی پی کے منصوبوں میں آبادی اور غربت کے تناسب سے ہمارا حصہ 14.6 فیصد بڑھایا جائے جو آج تک ایک اعشاریہ سات فیصد سے بھی کم خرچ ہوا ہے گزشتہ چار سالوں کے دوران پی ایس ڈی پی کے مجموعی منصوبوں کی مالیت 3421 ارب روپے ہے جبکہ خیبرپختونخوا میں صرف 60 ارب روپے سے بھی کم مالیت کے منصوبے شروع کئے گئے لواری ٹنل کی جلد تکمیل کیلئے مطلوبہ فنڈز مختص اور جاری کئے جائیں حسن ابدال سے حویلیاں تک ایکسپریس وے پرکام ترجیحی بنیادوں پر شروع کیا جائے کیونکہ مذکورہ دونوں بڑے منصوبوں کی وجہ سے چترال وملاکنڈ اورہزارہ ریجن کے عوام کو انتہائی دشواریوں کا سامنا ہے صوبے میں بدا منی کا نقصان پورا کیا جائے صرف ملاکنڈ میں86 ارب روپے کا نقصان ہوا اور یہاں کا انفراسٹرکچر تباہی سے دوچار ہوا صوبے کو قومی و غیر ملکی سطح پربینکوں اور مالیاتی اداروں سے قرضے لینے کی اجازت و سہولت دی جائے نیز یہ کہ خیبرپختونخوا کو ملک کا حصہ سمجھا جائے اور پنجاب کی طرح برابری کا سلوک کیا جائے تا کہ یہاں کے لوگوں کا احساس محرومی ختم اور قومی یکجہتی میں اضافہ ہووزیراعلیٰ نے حکومتوں کی سطح پربہتر باہمی تعلقات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسکا عوام کو براہ راست فائدہ پہنچنے کے علاوہ قومی سطح پر اچھا پیغام جائے گاملاقات میں وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے وزیر اعظم نواز شریف جبکہ سینئر وزیر خزانہ سراج الحق نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو خیبرپختونخوا کے دورے کی دعوت دی جو اُنہوں نے قبول کی ۔