سندھ میں حلقہ بند یا ں کیس ،سپریم کورٹ نے مخدوم علی خان اور خواجہ حارث کو عدالتی معاون مقرر کردیا ،عدالت کا ایڈووکیٹ جنرل سندھ کی تعیناتی نہ ہونے پر اظہا ر برہمی، اہم مقدمہ ہے اس میں اے جی سندھ کی تقرری کا نہ ہونا انتہائی افسوسناک ہے، عدا لتی ریمارکس ،سماعت 11 فروری تک ملتوی

منگل 28 جنوری 2014 09:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28جنوری۔2014ء) سپریم کورٹ نے سندھ میں حلقہ بندیوں کے حوالے سے کیس کی سماعت 11 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے مخدوم علی خان اور خواجہ حارث کو عدالتی معاون مقرر کردیا ہے‘ عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ کی تعیناتی نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا ہے‘ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے ریمارکس دئیے ہیں کہ مقدمہ ملتوی کرنے کی اس طرز کی درخواست سے وقت ضائع ہوگا۔

حکومت کوئی پرائیویٹ وکیل بھی مقرر کرسکتی تھی‘ جسٹس خلجی عارف حسین نے ریمارکس دئیے کہ عوام اپنے نمائندوں کے چناؤ کی جانب دیکھ رہے ہیں اور حکومت نے ایڈووکیٹ جنرل ہی تعینات نہیں کیا‘ عوام کی نمائندگی کا معاملہ ہے اسے زیادہ دیر تک التواء میں نہیں رکھ سکتے۔ پیر کے روز چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے مقدمے کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

اس دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ پیش ہوئے اور عدالت سے استدعاء کی کہ اس کیس کی سماعت کچھ روز کیلئے ملتوی کردی جائے کیونکہ ابھی تک ایڈووکیٹ جنرل سندھ کی تعیناتی نہیں کی گئی۔ تین ہفتے قبل خالد نے استعفیٰ دیا ہے۔ اس پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت اہم مقدمہ ہے اس میں ابھی تک اے جی سندھ کی تقرری کا نہ ہونا انتہائی افسوسناک ہے۔ لوگوں کی نمائندگی کا معاملہ ہے۔ بعدازاں عدالت نے مخدوم علی خان اور خواجہ حارث کو مذکورہ مقدمے میں عدالتی معاون مقرر کرتے ہوئے سماعت 11 فروری تک ملتوی کردی۔