چیئرمین پیمرا کیس،اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی سیکرٹری انفارمیشن ،ایف آئی اے ،آئی جی اسلام آباد اور پیمرا کے ایگزیکٹو ممبر راؤ تحسین کو نوٹس جاری کر دئیے، جو اب طلب ،چیئرمین پیمرا کو حکومت کی جانب سے مستعفی ہونے پر مجبور کیا جارہا ہے ،وکیل ، اپنی مدت پوری کئے بنا استعفیٰ نہیں دوں گا،چیئرمین پیمرا

منگل 28 جنوری 2014 09:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔28جنوری۔2014ء)اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پیمرا چوہدری عبد الرشید کے معا ملے پر وفاقی سیکرٹری انفارمیشن ،ایف آئی اے ،آئی جی پولیس اسلام آباد اور پیمرا کے ایگزیکٹو ممبر راؤ تحسین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جلد جواب جمع کرانے کے احکامات جاری کر دیئے، پیر کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پیمرا چوہدری عبد الرشیدکی درخواست پر کیس کی سماعت ،جسٹس ریاض احمد خان نے کی ۔

چیئرمین پیمرا کے وکیل عدالت کو بتایا کہ چیئرمین پیمرا کو حکومت کی جانب سے مستعفی ہونے پر مجبور کیا جارہا ہے جبکہ حکومت وقتا فوقتاً انہیں ہراساں کرتی رہتی ہے جبکہ قانون کے مطابق اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے مطابق پاکستان میں تمام ادارے اپنی اپنی حدود میں آئین کے مطابق کام کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

اس لئے چیئرمین پیمرا کو بھی قانون کے مطابق اپنے ادارے کے ساتھ کام کرنے دیا جائے۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد وفاقی سیکرٹری انفارمیشن ،ایف آئی اے ،آئی جی پولیس اسلام آباد اور پیمرا کے ایگزیکٹو ممبر راؤ تحسین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جلد جواب جمع کرانے کے احکامات جاری کر دیئے جبکہ کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی ۔چیئرمین پیمرا نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں کسی کے دباؤ میں آ کر استعفی نہیں دوں گا۔اگر کوئی یہ چاہتاہے کہ مجھے عہدے سے ہٹایا جائے تو قانون کے مطابق اور پیمرا آرڈیننس کے تحت ہٹایا جا سکتا ہے۔میں اپنی مدت پوری کئے بنا استعفی نہیں دوں گا