برطانیہ میں پاکستانی نژادہم جنس پرست لڑکی کی دوست کو اغوا کرنے کی کوشش ناکام،ایک بھائی او ردو بہنوں سمیت اس کوشش میں شریک متعدد رشتہ داروں کو جیل بھیج دیا گیا،کئی سال قید کی سزا ہونے کا امکان

پیر 27 جنوری 2014 08:33

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27جنوری۔2014ء)برطانیہ میں پاکستانی نژاد ہم جنس پرست لڑکی کی دوست کواغوا کرنے کی کوشش کرنے والے خاندان کو عدالت نے جیل بھیج دیاہے۔35برس کی ہم جنس پرست سارہ ہیریسن کو لنکا شائر کے علاقے بلیک برن سے اغواکرنے کی کوشش کی گئی تھی۔یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب وہ 27برس کی پاکستانی ہم جنس پرست ناظمہ دتہ سے شادی کرنے والی تھی۔

دونوں دکان پرکام کرتی تھیں۔اورناظمہ کی بہنوں عاطفہ،نگہت اور غزالہ نے سارہ پر حملہ کردیا جس میں ان کا بھائی تیمور بھی شریک تھا۔

(جاری ہے)

سارہ ہیریسن کوبالوں سے کھینچتے ہوئے گاڑی میں ڈالنے کی کوشش کی گئی تاہم علاقے میں لوگوں کے نوٹس لینے پر یہ خاندان اپنی کوشش میں ناکام رہا تھا۔پریسٹن کراون کورٹ کوبتایاگیاکہ یہ خاندان ناظمہ کی شادی اس کے کزن سے کرانا چاہتا تھا۔

جس پر ناظمہ نے گھرچھوڑدیا تھا۔ ناظمہ کی بہنوں عاطفہ ، نگہت اور غزالہ کو اب 5 برس جیل میں کاٹنا ہوں گے جبکہ ان کے بھائی تیمورکو6 برس حوالات کی سیر کرناپڑے گی۔جرم میں شریک ان کی دیگر2بہنوں توصیف اورنئیر ساڑھے 3 برس جیل میں گزاریں گی جبکہ خاندان کے افرادکو ناظمہ اوراس کی ہم جنس پرست دوست سارہ سے ملنے پر پابندی ہوگی۔

متعلقہ عنوان :