طالبان سے مذاکرات ،حکومت کا جماعت اسلامی سمیت مذاکرات کی حامی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ،وزیر داخلہ چوہدری نثار کا لیاقت بلوچ سے رابطہ،حکومت پر واضح کر دیا ہے کہ وہ پائیدار امن کی خواہاں ہے تو بغیر کسی حیلے بہانے بامقصد مذاکرات کا آغاز کرے،لیاقت بلوچ

پیر 27 جنوری 2014 08:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27جنوری۔2014ء)طالبان سے مذاکرات ،حکومت کا جماعت اسلامی سمیت مذاکرات کی حامی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ،وزیر داخلہ چوہدری نثار کا لیاقت بلوچ سے رابطہ۔مسلم لیگ (ن) اور جماعت اسلامی میں مذاکرات جلد ہونے کا امکان جبکہ لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ اگر حکومت ملک میں امن چاہتی ہے تو حیلے بہانوں کو ترک کر کے فوری مذاکرات کا آغاز کرے۔

پاکستان کے بغیر مسئلہ افغانستان کا حل ممکن نہیں، بھارت امریکہ گٹھ جوڑ خطے کی سلامتی پر سوالیہ نشان ہے۔باوثوق ذرائع نے ”خبر رساں ادارے“ کو بتایا کہ حکومت نے ملک کو دہشت گردی کے جنگل سے نکالنے کے لئے طالبان سے مذاکرات کی حامی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اس سلسلے میں سب سے پہلے حکومت نے جماعت اسلامی کی قیادت کو اس قضیہ کے حل کے لئے اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیاگیا ہے تا کہ جماعت اسلامی کی قیادت کو اعتماد میں لیکر معاملات کو آگے بڑھایا جا سکے اور ملک میں قیام امن کی ہموار کی جا سکے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں پہلے مرحلے میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی امیر جماعت اسلامی سید منور حسن سے ملاقات متوقع ہے اور اس کے بعد اگلے مرحلے میں امیر جماعت اسلامی کی وزیر اعظم سے بھی ملاقات کا امکان ہے۔ اس سلسلے میں خبر رساں ادارے نے موقف جاننے کے لئے جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے ہم نے حکومت سے دوٹوک الفاظ میں واضح کر دیا ہے کہ اگر حکومت ملک میں پائیدار امن کی خواہاں ہے تو بغیر کسی حیلے بہانے بامقصد مذاکرات کا آغاز کرے۔

انہوں نے اس موقع پر ملک میں جاری دہشت گردی کے حوالے سے کہا کہ آئے روز ہونے والے دہشت گردی کے واقعات بھی مذاکرات پر اثر انداز ہو رہے ہیں اس لئے حکومت کو چاہیے کہ ملک میں اس صورت حال سے نکالنے کے لئے عملی اقدامات کرے ۔ انہوں نے سرتاج عزیز اور ان کی ٹیم کے دورہ امریکہ بارے سوال کے جواب میں کہا کہ افغانستان میں امن کے لئے ضروری ہے کہ پہلے پاکستان میں استحکام ہو اور اس سلسلے میں پہلے ہمیں ملک کے اندرونی مسائل کو حل کرنا ہوگا۔ پاکستان کے بغیر مسئلہ افغانستان کا حل ممکن نہیں ہے،افغانستان میں بھارت امریکہ گٹھ جوڑ بھی اس خطے کے امن کے لئے شدید نقصان کا باعث ہے ۔اس معاملے پر بھی حکومت پاکستان کو اپنا موقف درست اور واضح انداز میں پیش کرنے کی ضرورت ہے ۔