وفاقی حکومت نے سزائے موت کے قیدیوں کی سزا پر عملدرآمد بحال کرنے پر غور شروع کر دیا،رحم کی اپیلیں مسترد ہونے والے مجرموں کی فہرستیں ایوان صدر سے طلب

پیر 27 جنوری 2014 08:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔27جنوری۔2014ء) وفاقی حکومت نے سزائے موت کے قیدیوں کی سزا پر عملدرآمد بحال کرنے پر غور شروع کر دیا ہے اور اس مقصد کے لئے ان مجرموں کی فہرست ایوان صدر سے طلب کر لی گئی ہے جن کی رحم کی اپیلیں صدر مملکت نے مسترد کر دی ہیں ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے دہشت گردی کے جرم میں ملوث ملزمان کی سزائے موت پر عمل کرنے کے لیے سفارشات بھی تیار کرلی ہیں، اس حوالے سے صوبائی حکومتوں سے سزائے موت کے قیدیوں کی فہرستیں بھی طلب کی گئی ہیں جبکہ ایوان صدر سے بھی ان مجرموں کی فہرستیں طلب کی گئی ہیں جن کی معافی کی درخواستیں مسترد کردی گئی ہیں ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ان درخواستوں میں لاہور، کراچی ، پشاور ، کوئٹہ سمیت ملک بھر کے شہروں سے تعلق رکھنے والے ملزمان شامل ہیں جن کو سزائے موت کے لیے اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے جاری کررکھے ہیں۔ذرائع کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کو بتایا گیا ہے کہ ملک میں دہشت گردی پر قابو پانے کیلئے ضروری ہے کہ موت کی سزاؤں پر عملدرآمد بحال کیا جائے اس سے مجرموں کو تنبیہ ہوگی اور ان مذہبی حلقوں کو بھی مطمئن کیا جا سکے گا جو طویل عرصہ سے سزائے موت پر عملدرآمد نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں ۔