وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی،”بدقسمتی“ کا لفظ زبان کی لغزش تھی‘ عدالت کی توہین ہرگز مقصد نہ تھا‘ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے‘ وفاقی وزیر کا اسلام آباد ہائیکورٹ میں بیان،عدالت نے ان کیخلاف توہین عدالت کا نوٹس نمٹادیا

ہفتہ 25 جنوری 2014 07:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔25جنوری۔2014ء)وفاقی وزیر برائے پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی جس پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے ان کیخلاف توہین عدالت کا کیس نمٹادیا ۔ جمعہ کے روز شاہد خاقان عباسی انفرادی طور پر عدالت میں پیش ہوئے اور عدالت میں یہ بیان دیا کہ ”بدقسمتی“ کا لفظ ان کی زبان کی لغزش تھی جو غلطی سے ادا ہوا ‘ میرا ہرگز مقصد عدلیہ کی توہین کرنا نہیں تھا ہم نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا اور کرتے رہیں گے‘ عدالت نے 22 جنوری کو وفاقی وزیر برائے پٹرولیم کیخلاف توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا جس کے مطابق شاہد خاقان عباسی نے پریس کانفرنس کے ذریعے عدالت کی تضحیک کی تھی جس کیخلاف عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی۔

اس سے قبل وفاقی وزیر انفرادی طور پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہوئے اور عدالت کو بتایا کہ ان کا مقصد عدالت کا مذاق اڑانا نہیں تھا۔

(جاری ہے)

ہمارے الفاظ کو میڈیا میں سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔ جسٹس شوکت عزیز صدیق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں آپ پر یقین ہے کہ آپ عدالت کا مذاق نہیں اڑائیں گے آپ ان چند لوگوں میں شامل ہیں جو عدالتوں کا دل سے احترام کرتے ہیں۔

اس طرح کی توہین کرنے سے عام لوگوں کو بھی جرات ملتی ہے۔ اس پر شاہد خاقان عباسی نے عدالت کو بتایا کہ میں ہرگز اس وقت غصے میں نہیں تھا بلکہ سوال ہی کچھ اس طرح کے تھے جس پر شوکت عزیز صدیقی نے ریمارکس دئیے کہ آئندہ ایسی باتوں کا خیال رکھا جائے جس کی وجہ سے عدالتوں کا استحقاق مجروح ہو۔ وفاقی وزیر کی جانب سے اورنگزیب ایڈووکیٹ جبکہ درخواست گزار کے وکیل جاوید اکبر پیش ہوئے۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کیس نمٹاتے ہوئے فیصلہ دیا کہ شاہد خاقان عباسی ایک باعزت شہری ہیں اور وہ آئندہ بھی اس بات کا خیال رکھیں گے عدالت کی تضحیک نہ ہو۔ شاہد خاقان عباسی نے عدالت سے کہا کہ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ ہماری غلطی ہے اور ہم اس پر عدالت سے معذرت خواہ ہیں۔