شمالی وزیر ستان میں آپریشن مسترد، کسی صورت عام شہریوں پر بمباری کی حمایت نہیں کرسکتے،مولانا فضل الرحمان ،طاقت کے استعمال سے امن کی بجائے جنگ بڑھے گی، فاٹا کے عوام کو سینڈ وچ بنادیاگیاہے، اہم حکومتی اتحادی ہیں، اعتماد میں نہیں لیا جارہا، مذاکرات ہی مسئلے کا واحد حل ہے،بیان

جمعرات 23 جنوری 2014 06:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23جنوری۔2013ء) جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے شمالی وزیر ستان میں آپریشن کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ کسی صورت بھی عام شہریوں پر ہونیوالی بمباری پر کی حمایت نہیں کرسکتے، طاقت کے استعمال سے امن کی بجائے جنگ بڑھے گی، فاٹا کے عوام کو سینڈ وچ بنادیاگیاہے، اہم حکومتی اتحادی ہیں، اعتماد میں نہیں لیا جارہا، مذاکرات ہی مسئلے کا واحد حل ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے شمالی وزیرستان میں حالیہ کارروائی میں بے گناہ افراد کی ہلاکتوں اور عام شہریوں کی نقل مکانی کے حوالے سے رپورٹس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپریشن کے نام پر آبادی میں دہشت گردوں کے خلاف ہوائی جہازوں کا استعمال کیا جارہا ہے جس سے جنگ بڑھے گی ۔

(جاری ہے)

ترجمان جان اچکزئی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ کس طرح یہ فیصلہ کیا جاتا ہے کہ کو ن شہری اور کون دہشت گرد ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے عام لوگوں کو سزا دی جارہی ہے حتیٰ کہ فاٹا کے عوام کو ہر طرف سے سینڈوچ بنایا جارہا ہے ۔انہوں نے کہا ہے کہ بمباری اور شیلنگ سے غیر تناسبی ردعمل صرف فاٹا میں دکھایا جارہا ہے ۔انہوں نے مزید کہاکہ سیکیورٹی فورسز کا آپریشن کر نے یا حملوں کی صورت میں جواب دینے کے حق پر سوال نہیں اٹھارہے کیونکہ جنگ بندی نہیں ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ کارروائیوں کے نام پر عام آبادی کو نشانہ بنانا قابل قبول نہیں ۔انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام آپریشن کے حق میں نہیں اور نہ ہی وہ اس کی حمایت کرے گی ۔انہوں نے کہا کہ جے یو آئی سمجھتی ہے کہ مسئلے کا حل مذاکرات میں ہے نہ کہ آپریشن کرنے میں ۔انہوں نے کہا ہے کہ ہم اتحادی کے حیثیت سے مذاکرات کو ہی حتمی حل سمجھتے ہیں۔

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :