حکومت طالبان سے بات چیت میں ناکام ہوگئی ہمارے دشمن جیت گئے، عمران خان،،اگر حکومت قبائلیوں کی حمایت حاصل کر لیتی تو یہ جنگ جیتی جا سکتی تھی،دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فوج کے شانہ بشانہ ہیں۔تمام سیاسی جماعتوں نے حکومت کو مذاکرات کے لئے مینڈیٹ دیا مگر حکومت مذاکرات میں بری طرح پسپا ہوئی۔حالیہ دہشتگردی گردی اور طالبان سے مذاکرت نہ کرنا نواز حکومت کی ناکامی ہے، خواتین کو بنیادی حقوق دلوانا تحریک انصاف کے منشور میں شامل ہے صوبائی حکومت کی بھرپور مدد کی جائے گی،قوم کی بچیوں کو تعلیم دیئے بغیر انہیں حقوق نہیں مل سکتے ہیں، ، صوبائی کمیشن برائے سٹیٹس آف وویمن کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار سے خطاب، صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 23 جنوری 2014 06:47

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔23جنوری۔2013ء )چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت طالبان سے بات چیت میں ناکام ہوگئی اور ہمارے دشمن جیت گئے،اگر حکومت قبائلیوں کی حمایت حاصل کر لیتی تو یہ جنگ جیتی جا سکتی تھی،دہشتگردی کے خلاف جنگ میں فوج کے شانہ بشانہ ہیں۔تمام سیاسی جماعتوں نے حکومت کو مذاکرات کے لئے مینڈیٹ دیا مگر حکومت مذاکرات میں بری طرح پسپا ہوئی۔

حالیہ دہشتگردی گردی اور طالبان سے مذاکرت نہ کرنا نواز حکومت کی ناکامی ہے، وزیر اعظم نے پوری دنیا کے چکر تو لگا لئے مگر فائدہ کوئی نہیں ہوا، کوئی بھی اہم فیصلہ یا آپریشن شروع کرنے سے قبل حکومت کو تحریک انصاف سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینا چاہیئے تھا۔خواتین کو بنیادی حقوق دلوانا تحریک انصاف کے منشور میں شامل ہے جس کے لئے صوبائی حکومت کی بھرپور مدد کی جائے گی تاہم قوم کی بچیوں کو تعلیم دیئے بغیر انہیں حقوق نہیں مل سکتے ہیں، ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کے روز اسلام آباد میں صوبائی کمیشن برائے سٹیٹس آف وویمن کے زیر اہتمام منعقدہ سیمنار سے خطاب اور بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں نواز حکومت کو طالبان کے ساتھ مذاکرات کا مینڈیٹ دیا گیا تھا مگر مذاکرات نہیں کیے جا سکے جوحکومت کی ناکامی اور ہمارے دشمنوں کی جیت ہے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اے پی سی کے بعد طالبان کے ساتھ کیا بات چیت ہوئی یا اقدامات اٹھائے گئے اس کا ہمیں اندازہ نہیں اور نہ ہی حکومت نے اس حوالے سے اے پی سی میں شامل جماعتوں کو بریف کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف نے ساری دنیا کے چکر لگائے اور دوروں پر دورے کیے مگر ان کا فائدہ کوئی نہیں ہوا، طالبان سے مذاکر ات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں تحریک انصاف کے قائد کا کہنا تھاکہ طالبان سے مذاکرات کامیاب اور بامقصد بنانے کے لئے حکومت کو تمام قبائلیوں کو اعتماد میں لینا چاہیئے تھا اور رائے عامہ کو ہموار کرنا چاہیئے تھا مگر ایسا کرنے کی کوشش تک نہیں کی گئی جو قابل افسوس ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قبائلی متاثر ہوئے مگر حکومت نے ان سے رابطہ کرنے کی بھی زحمت نہیں کی، اس طرح کی سلوک سے نفرتیں مزید بڑھیں گی۔حالیہ دہشتگردی واقعات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں عمران خان کاکہنا تھاکہ ہم پاک فوج کے شانہ بشانہ ہیں اور فوج کو تنہانہیں چھوڑیں گے۔ ان کہنا تھاکہ حکومت نے اگر آپریشن کا فیصلہ کرنا ہے تو ہمیں اعتماد میں لیا جانا چاہیئے تھا اور اس حوالے سے تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈروں کا اجلاس طلب کیا جانا چاہیئے تھا مگر ایسا نہیں کیا گیا۔

قبل ازیں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنات تھا کہ بچوں کی تربیت میں سب سے اہم کردار والدہ کا ہوتا ہے اگر والدہ پڑھی لکھی ہو گی تو بچوں کا مستقبل سنور جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کو حقوق دلوانے کے لئے ان کی تعلیم پر توجہ دینا انتہائی ضروری ہے۔