کراچی، گوجرانوالہ ،مانسہرہ اور پنجگور میں انسداد پولیو ٹیم پر حملے، 2 خواتین سمیت 4 افراد جاں بحق،دو زخمی، پولیو ورکرز نے کا واقعے کے بعد سندھ بھر میں پولیو مہم روکنے کا اعلان،پولیو ورکرز کے تحفظ کیلئے خصوصی حفاظتی فورس تشکیل دینے کا فیصلہ،فورس کے اخراجات وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر برداشت کریں گی ،سندھ حکومت کا جاں بحق پولیو ورکر ز کے ورثاء کیلئے5,5لاکھ روپے امداد کا اعلان ،عبدالستار ایدھی کا پولیو مہم میں نشانہ بننے والے ورکرز کیلئے1,1لاکھ روپے امداد کا اعلان

بدھ 22 جنوری 2014 06:28

کراچی، مانسہرہ ، پنجگور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔22جنوری۔2013ء )کراچی، مانسہرہ اور پنجگور میں نامعلوم افراد کی جانب سے انسداد پولیو ٹیم پر حملوں کے نتیجے میں 2 خواتین رضاکاروں سمیت 4 افراد جاں بحق جبکہ دو زخمی ہوگئے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے قیوم آباد اے ایریا میں انسداد پولیو ٹیم قطرے پلانے میں مصروف تھی کہ پہلے سے گھات لگائے 2 نامعلوم ملزمان نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ایک بچہ اور ایک شخص سمیت 2خواتین پولیو رضاکار شدید زخمی ہو گئیں، زخمیوں کو فوری طور پر جناح اسپتال منتقل کیا گیا تاہم 2خواتین پولیو ورکر اور ایک شخص زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گئے، جاں بحق ہونے والوں کی شناخت انیتا، اکبری اور فہد کے ناموں سے ہوئی ہے۔

گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ کو تحقیقات کا حکم دے دیا ہے ، دوسری جانب پولیو ورکرز نے واقعے کے بعد سندھ بھر میں پولیو مہم روکنے کا اعلان کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ مانسہرہ میں انسداد پولیو ٹیم پر فائرنگ کے نتیجے میں رضا کار جاں بحق ہوگیا، جاں بحق شخص کی شناخت مقامی اسکول کے استاد کی حیثیت سے ہوئی ہے جبکہ بلوچستان کے علاقے پنجگور نامعلوم افراد پولیو ٹیم کے زیر استعمال گاڑی چھین کر فرار ہوگئے۔

واضح رہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں گزشتہ روز پولیو مہم شروع ہوئی تھی تاہم پشاور میں پولیو مہم سیکیورٹی خدشات کے باعث ملتوی کردی گئی تھی۔گوجرانوالہ پولیو ٹیم پر حملہ کرتے ہوئے قطرے پلانے سے روک دیا گیا ، سنگین نتائج کی دھمکیاں ،پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا بتایاگیا ہے کہ گرجاکھ کے علاقہ محمد آباد میں محکمہ ہیلتھ کی ٹیم انسداد پولیو مہم کے تحت گھر گھر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلا رہی تھی کہ اس دوران علاقہ ہی کے ذوالقرنین عرف پومی نے ڈنڈے سے مسلح ہو کر ٹیم کے انچارج رضوان کریم اور ان کے ساتھیوں پر حملہ کردیااور قطرے پلانے سے زبردستی روکتے ہوئے انہیں دھمکیاں دیں اورعلاقہ سے نکال دیا ٹیم کی طرف سے اطلاع ملنے پر ڈی ایس پی کوتوالی نعیم الحسنین ایس ایچ او گرجاکھ کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے جبکہ ذوالقرنین عرف پوما کو گرفتار کر کے اس کے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیا ہے ۔

سندھ پولیو ورکرز ایسوسی ایشن کی چیئرپرسن خیرالنساء نے کہا ہے کہ پولیو ٹیموں پر ملک بھر میں حملوں کا ذمہ دار کون ہے اور جن معصوم لوگوں کی جانیں خدمات سرانجام دیتے ہوئے گئیں ان کا ذمہ دار کون ہے۔ منگل کو قیوم آباد میں پولیو ورکرز پر فائرنگ کے سانحہ کے بعد سندھ پولیو ورکرز ایسوسی ایشن نے سندھ بھر میں انسداد پولیو مہم روکنے کا اعلان کردیا اس حوالے سے سندھ پولیو ورکرز ایسوسی ایشن کی چیئرپرسن خیرالنساء نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ملک بھر میں پولیو مہم قوم کی خدمت کیلئے شروع کی تھی اور اپنے مطالبات کو قوم کی خاطر قربان کردیا لیکن اب پھر پولیو ٹیموں پر فائرنگ کرکے انہیں موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے۔

ان واقعات کا کون ذمہ دار ہے۔ خیرالنساء نے کہا کہ پولیو ورکرز صرف 250 روپے کے عوض اپنی جانیں ہتھیل پر رکھ کر کام کرتے ہیں لیکن انہیں پھر بھی سکیورٹی فراہم نہیں کی جاتی۔ انہوں نے کہا کہ اب حکومت خود سندھ میں انسداد پولیو مہم چلائے کیونکہ پولیو ورکرز کے حکم نامے میں درج نہیں ہے کہ ہر حال میں انسداد پولیو مہم ورکرز نے چلانی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسوسی ایشن کی جانب سے صوبائی وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن سے سکیورٹی کا مطالبہ کیا گیا تھا لیکن انہوں نے جواب دیا تھا کہ جتنی سکیورٹی دی گئی ہے اسے کو غنیمت سمجھو اور کام چلاؤ۔

ادھروفاقی حکومت نے پولیو ورکرز پر دہشت گردوں کے مسلسل حملوں کے پیش نظر ان کے لئے خصوصی حفاظتی فورس تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔فورس صوبوں کی مشاورت سے تیار کی جائے گی اور یہ تمام صوبوں میں صوبائی حکومتوں کی سفارشات کے مطابق کام کرے گی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فورس کے اخراجات وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر برداشت کریں گی ۔ اخراجات کا 60 فیصد وفاقی حکومت جبکہ40 فیصد صوبائی حکومتیں دیں گی ۔

اس معاملے کو صوبائی رابطہ کونسل میں بھی پیش کیا جائے گا۔ وفاقی حکومت اس حوالے سے جلد ہوورک مکمل کر کے صوبوں سے مشاورت کا آغاز کرے گی تا کہ سال کے آخر تک یہ فورس کام شروع کر دے۔ واضح رہے کہ ملک کے مختلف علاقوں خاص طور پر خیببرپختونخوا اور سندھ میں پولیوورکرز کو نشانہ بنانے کے واقعات ہوئے ہیں اور تازہ واقعات کے بعد سندھ بھر میں پولیو کے خاتمے کی مہم بھی بند کر دی گئی ہے۔

سندھ حکومت نے جاں بحق پولیو ورکر ز کے ورثاء کیلئے5,5لاکھ روپے امداد کا اعلان کردیا ،میڈیا رپورٹس کے مطابق عبدالستار ایدھی کی جانب سے ایک ایک لاکھ روپے اعلان کے بعد سندھ حکومت جاگ اٹھی اور5,5لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا۔معروف سماجی کارکن عبدالستارایدھی نے پولیومہم کے دوران نشانہ بننے والے پولیوورکرزکے ورثاء کیلئے ایک ایک لاکھ روپے کااعلان کرتے ہوئے کہاکہ وفاقی اورصوبائی حکومتیں بھی ان کیلئے امدادکااعلان کریں ۔

عبدالستارایدھی نے منگل کے روزکراچی اورسندھ کے دیگرعلاقوں میں پولیومہم کے دوران فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے پولیوورکرزکے لواحقین کیلئے ایک ایک لاکھ روپے امدادکااعلان کیاان کاکہناتھاکہ وفاقی اورصوبائی حکومت بھی ان ورکرزکے لواحقین کے لئے امدادکااعلان کریں۔