راولپنڈی ،آر اے بازار میں خود کش حملہ کرنے والے شخص کا ساتھی زخمی حالت میں ڈی ایچ کیو سے گرفتار کرلیا گیا ، نامعلوم پر منتقل کردیا گیا ،ہسپتال میں زخمیوں کی شناخت کے عمل کے دوران گرفتار کیا گیا ، تعلق افغانستان سے ہے ،ایس پی پوٹھوہار ڈویژن کی آر اے بازار دھماکے میں 6فوجی جوانوں سمیت14افراد کی شہادت کی تصدیق ،دھماکہ7بجکر45منٹ پر اس ٍوقت ہوا جب دفتری اور سکول کالج کے اوقات کار کی وجہ سے یہاں انتہائی رش ہوتا ہے ،ایس پی ہارون جوئیہ

منگل 21 جنوری 2014 05:35

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21جنوری۔2013ء) راولپنڈی آر اے بازار میں خود کش حملہ کرنے والے شخص کے ایک ساتھی کو زخمی حالت میں ڈی ایچ کیو ہسپتال سے گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق راولپنڈی کے آر اے بازار میں سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر خود کش حملہ کرنے والا شخص کا مبینہ ساتھی ڈی ایچ کیو ہسپتال میں اس وقت گرفتار کیا گیا جب ہسپتال میں زخمیوں کی شناخت کا عمل جاری تھا کہ اس دوران ایک غیر ملکی جس کا تعلق افغانستان سے تھا اور وہ بھی زخمیوں میں شامل تھا جس کے بعد حساس اداروں نے افغان باشندے کو زخمی حالت میں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے قوی امکان ظاہر کیا ہے کہ یہ شخص خود کش حملہ آور کا ساتھی ہے اس کے علاوہ مزید دو افراد جو جائے وقوعہ سے گرفتار کئے گئے تھے ان سے بھی تفتیش کا عمل جاری ہے اور وہ بھی اپنی موجودگی کے بارے میں نہیں بتا سکتے اور ان کو بھی نامعلوم مقام پرمنتقل کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ادھر ایس پی پوٹھوہار ڈویژن ہارون جوئیہ نے آر اے بازار دھماکے میں 6فوجی جوانوں سمیت14افراد کی شہادت کی تصدیق کی ہے جائے وقوعہ پرذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دھماکہ7بجکر45منٹ پر اس ٍوقت ہوا جب دفتری اور سکول کالج کے اوقات کار کی وجہ سے یہاں انتہائی رش ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ خود کش حملہ آور نے فوج کی چیک پوسٹ سے100سے150فٹ کے فاصلے خود کو دھماکے سے اڑا لیاجبکہ جائے وقوعہ سے کاغذ چننے والے ایک سائیکل سوار کو تحویل میں لیا گیا ہے جس کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ حملہ آور کے ساتھ تھا انہون نے کہا کہ اس بارے ابھی حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا موقع سے شواہد اور انسانی اعضا اکٹھے کر لئے گئے ہیں جبکہ ایک ٹانگ بھی پولیس نے قبضہ میں لے لی ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے ممکنہ واقعات کے سدباب کے لئے تھانہ آر اے بازار سمیت راولپنڈی میں مختلف مقامات پرسخت ترین سرچ آپریشنز ،ہولڈ اپ اور ناکہ بندیوں کا سلسلہ پہلے ہی جاری ہے اور حساس علاقہ ہونے کی وجہ سے تھانہ آر اے بازار کی حدود میں پہلے ہی سکیورٹی کو ہائی الرٹ رکھا جاتا ہے اور سی پی او راولپنڈی خود اس سارے امور کی نگرانی کرتے ہیں ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایس او پی کے تحت کسی بھی دھماکے کے بعد فورسز اور میڈیا کو نشانہ بنانے کے لئے ساتھ ہی دوسرے دھماکے کے امکانات موجود ہوتے ہیں اور آج یہ امکانات زیادہ ہونے کی وجہ سے سکیورٹی وجوہات کی بنا پر میڈیاکو آگے جانے سے روکا گیاانہوں نے کہا اس حملے بارے پہلے سے کوئی ایسی اطلاعات موجود نہیں تھیں تاہم واقعہ کی تحقیقات کی جارہی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :