وفاقی کابینہ کا اجلاس ، نئی قومی سلامتی پالیسی پر وزراء اور وزارتوں کی کم علمی اور مناسب تیاری نہ ہونے پر وزیراعظم برہم ، سرزنش کردی، متعلقہ وزارتوں کو اہم قومی معاملے پر باہمی مشاورت اور تعاون میں اضافے کی ہدایت کردی،اجلاس کی اندرونی کہانی

منگل 21 جنوری 2014 05:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔21جنوری۔2013ء) وفاقی کابینہ کے پیر کو ہونیوالے اجلاس میں نئی قومی سلامتی پالیسی پر وزراء اور وزارتوں کی کم علمی اور مناسب طور پر تیاری نہ ہونے پر وزیراعظم کا اظہار برہمی ، سرزنش کردی ‘ متعلقہ وزارتوں کو اہم قومی معاملے پر باہمی مشاورت اور تعاون میں اضافے کی ہدایت ۔ پیر کے روز وفاقی کابینہ کا ایک انتہائی اہم اجلاس وزیراعظم میاں نواز شریف کی زیر صدارت ہوا جس میں نئی قومی سلامتی پالیسی پر مفصل بحث اور اس کی منظوری دینا ایجنڈے میں شامل تھی۔

تاہم وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور سیکرٹری داخلہ نے اجلاس کو نئی قومی سلامتی پالیسی پر بریفنگ بھی دی۔ اجلاس کی اندرونی کہانی سے باخبر ذرائع نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ وفاقی وزیر اور سیکرٹری داخلہ کی جانب سے دی گئی بریفنگ کے بارے میں دیگر متعلقہ وزارتوں کے وزراء اور حکام مکمل طور پر تیار اور باعلم نہیں تھے۔

(جاری ہے)

خصوصاً وزارت قانون کے افسران اور وزیر نئی قانون سازی سے پیدا ہونے والی صورتحال اور اثرات کے بارے میں کابینہ کی تسلی نہ سکے۔

اس کے علاوہ ذرائع نے بتایا کہ مختلف وزیر بھی اس پالیسی کے بارے میں پوری باخبر نہیں تھے۔ جس پر میاں نواز شریف وزیر وں کے باہمی روابط اور تعلقات کار کے فقدان پر شدید تشویش اور اظہار برہمی کیا۔ انہوں نے وزیروں کو آپس میں تعلقات کار بہتر بنانے کی بھی ہدایت کی ۔ مزید برآں ذرائع نے بتایا کہ کابینہ کے اجلاس میں جونہی چوہدری نثار علی خان نے بریفنگ ختم کی تو مختلف وزیروں نے اس پر اعتراضات شروع کردیئے اور انہوں نے نئی قومی سلامتی پالیسی کے نقائص کو اجاگر کیا جس پر وزیراعظم نے وزیروں کو ہدایت کی کہ وہ اس بارے میں تیار ہوکر اگلے اجلاس میں آئیں۔

وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور شیخ آفتاب سے جب اس بارے میں بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ کابینہ کا اجلاس آئندہ چند روز میں ہوگا۔ جس میں قومی سلامتی پالیسی کے بارے میں مختلف وزارتیں اپنا موقف پیش کریں گی اور توقع ہے کہ اسی اجلاس میں پالیسی کو منظور کرلیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :