ملک کی سرحدوں و ہوائی اڈوں سے غیر قانونی طریقے سے کروڑوں ڈالربیرونِ ملک منتقل ہورہے ہیں،گورنرا سٹیٹ بنک یاسین انور، اسٹیٹ بنک کی نشاندہی پر ایف آئی اے منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے گا،میڈیا سے گفتگو

پیر 20 جنوری 2014 05:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔20جنوری۔2014ء)اسٹیٹ بینک کے گورنریاسین ا نورنے کہا ہے کہ ملک کی سرحدوں اور ہوائی اڈوں سے غیر قانونی طریقے سے کروڑوں ڈالربیرونِ ملک منتقل ہورہے ہیں۔

(جاری ہے)

کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ملک میں روپے کی قدر میں کمی کی وجہ غیر قانونی طور پر ڈالرز کی اسمگلنگ ہے، زمینی سرحدوں اور ہوائی اڈوں سے ڈالر کے اسمگلر بیگ بھر کے بیرون ملک جارہے ہیں، سرحدی علاقوں میں بنکوں کی 70 سے 80 شاخیں کام کررہی ہیں لیکن اس کے باوجود چمن اور طورخم پر قائم غیرقانونی منی چینجرز رمبادلہ منتقل کررہے ہیں۔

یاسین انور کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ روکنے کے لئے مرکزی بینک کی جانب سے کارروائی کی جارہی ہے، اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک ایف بی آرکے درمیان بھی جلد ایک معاہدہ طے پاجائے گا تاہم دونوں کے درمیان معاہدے کی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے جاچکے ہیں جس کے تحت اسٹیٹ بنک کی نشاندہی پر ایف آئی اے منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے گا۔