چیئرمین نادرا کا تقرر حکومت کا استحقاق ہے ، بلیغ الرحمن،نادرا میں قائم مقام چیئرمین لگانے اور چیئرمین کے دوہری شہریت کے حوالے سے کوئی پابندی نہیں ہے ،۔ اسلام آباد پولیس کے 53 افسران کو سزائیں دی جارہی ہیں 148 افسران کو سائیڈ لائن کیا گیا ہے ،سینٹ وقفہ سوالات میں گفتگو،تین سے چار سال میں ریلوے کا خسارہ صفر ہوجائے گا پہلے چھ ماہ میں 76ارب روپے کا بزنس کیا ہے جو سال کے اختتام تک مزید بڑھ جائے گا ۔ ریلوے کے منافع کا واحد ذریعہ فریٹ ہیں ۔ وزیر ریلوے

ہفتہ 18 جنوری 2014 03:41

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔18جنوری۔2014ء) وزیر مملکت برائے تعلیم و تربیت و داخلہ بلیغ الرحمن نے کہا ہے کہ نادرا میں قائم مقام چیئرمین لگانے اور چیئرمین کے دوہری شہریت کے حوالے سے کوئی پابندی نہیں ہے ۔ چیئرمین نادرا کا تقرر حکومت کا استحقاق ہے ۔ اسلام آباد پولیس کے 53 افسران کو سزائیں دی جارہی ہیں 148 افسران کو سائیڈ لائن کیا گیا ہے جبکہ وفاقی وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہا ہے کہ تین سے چار سال میں ریلوے کا خسارہ صفر ہوجائے گا پہلے چھ ماہ میں 76ارب روپے کا بزنس کیا ہے جو سال کے اختتام تک مزید بڑھ جائے گا ۔

ریلوے کے منافع کا واحد ذریعہ فریٹ ہیں ۔ سینٹ کے وقفہ سوالات میں گفتگو کے دوران وزیر مملکت برائے تعلیم و تربیت اور داخلہ بلیغ الرحمن نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت پریس کو بہتر بنانے کے اقدامات کررہی ہے اسلام آباد کے تینوں ایس پیز تبدیل کئے گئے ہیں 43 افسران کو سزائیں دی گئی ہیں جبکہ 148 افسران کو سائیڈ لائن کیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت سفارش کے کلچر پر یقین نہیں رکھتی تمام پولیس افسران کو محکمانہ طور پر سزائیں دی گئی 13 افسران کو سزائیں ہوچکی ہیں جبکہ باقی افسران کے حوالے سے محکمہ غور کررہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نادرا نے جتنا بھی ریونیو کمایا ہے وہ ٹیم ورک کا نتیجہ تھا کسی ایک چیئرمین کی محنت نہیں نادرا ایک اچھا ادارہ ہے اور اچھے اداروں کی کارکردگی شخصیات کی بجائے ٹیم ورک کی مرہون منت ہوتی ہے سابق چیئرمین سے قبل بھی جو لوگ کام کررہے تھے ان کے دور میں بھی نادارا نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ نادرا کے چیئرمین کے لیے دوہری شہریت پر پابندی نہیں ہے تاہم دوہری شہریت کے حوالے سے حقائق کو چھپانا یا غلط بیانی کرنا قابل قبول نہیں ہے ۔

سابق چیئرمین نے دوہری شہریت کے حوالے سے حقائق کو چھپایا ۔ انہوں نے کہا کہ نادرا خود مختار ادارہ ہے اپنے قوانین کے تحت کام کرتا ہے اس کے چیئرمین کی تقرری حکومت کا استحقاق ہے قائم مقام چیئرمین کی تقرری قوانین کے مطابق ہے ایسا کوئی قواعد نہیں کہ حکومت قائم مقام چیئرمین کی تقرری نہیں کرسکتی ۔