پاکستان نے بھارتی آرمی چیف کے پاکستان کے خلاف بیان کو اشتعال انگیزقرار دیدیا، اس قسم کے بیانات اور دعوے کرنے سے حالات خراب ہوتے ہیں،ہم لائن آف کنٹرول پر امن چاہتے ہیں،توقع ہے کہ بھارت کنٹرول لائن پر معاہدے پر عملدرآمد کرے گا،فلسطینی اپنے حقوق کی جدوجہد کررہے ہیں ان کے لئے ایک اسلامی ریاست ہونی چاہیے جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو،ترجمان دفتر خارجہ،پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر کسی نئے معاہدے کی ضرورت نہیں۔فنڈنگ کے مسئلے کی وجہ سے معاملات آہستہ چل رہے ہیں، ہفتہ وار پریس بریفنگ

جمعہ 17 جنوری 2014 07:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔17جنوری۔2014ء)پاکستان نے بھارتی آرمی چیف کے پاکستان کے خلاف بیان کو اشتعال انگیزقرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس قسم کے بیانات اور دعوے کرنے سے حالات خراب ہوتے ہیں،ہم لائن آف کنٹرول پر امن چاہتے ہیں،ہم سمجھتے ہیں کہ بھارت لائن آف کنٹرول پر معاہدے پر عملدرآمد کرے گا،فلسطینی اپنے حقوق کی جدوجہد کررہے ہیں ان کے لئے ایک اسلامی ریاست ہونی چاہیے جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو ۔

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے پر کسی نئے معاہدے کی ضرورت نہیں۔فنڈنگ کے مسئلے کی وجہ سے معاملات آہستہ چل رہے ہیں،وزیر مملکت برائے تجارت بھارت سے دوطرفہ باہمی مذاکرات کیلئے نہیں بلکہ سارک کانفرنس میں شرکت کے لئے جارہے ہیں۔سرتاج عزیز آج (جمعہ) کو القدس کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کے لئے مراکش پہنچیں گے ۔

(جاری ہے)

جمعرات کے روز ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے کہا کہ القدس کمیٹی کا اجلاس ہو رہا ہے جس میں پاکستان کی جانب سے وزیر اعظم کے مشیر و خارجہ امور سرتاج عزیز شرکت کریں گے اور آج جمعہ کو مراکش پہنچیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اٹلی میں غیر قانونی مقیم پاکستانیوں کو نکالنے کے حوالے سے خبریں بڑھا چڑھا کر پیش کی جارہی ہیں۔ابھی علم نہیں کہ کتنے پاکستانی متاثر ہیں۔غیر قانونی مہاجرین دنیا کے لئے بڑا مسئلہ ہیں۔حکومتیں آپس میں تعاون کررہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں ایک لابی سزائے موت کے خاتمے کے لئے کام کررہی ہے ۔منشیات فروش لوگوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں ۔

دیکھنا یہ ہے کہ منشیات سمگلنگ میں ملوث افراد اس دھندے میں ملوث بھی ہیں یا نہیں ۔منشیات کے حوالے سے بہت سارے ممالک میں سخت سزائیں ہیں جیسے سعودی عرب چین میں موت کی سزا کی ہے۔ترجمان نے کہا کہ ابھی تک ہمارے پاس اعدادو شمار نہیں ہیں کہ کتنے پاکستانیوں کو منشیات فروشی میں سزا ہو چکی ۔ ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امورکہہ چکے ہیں کہ بھارتی آرمی چیف کا بیان اشتعال انگیز ہے ۔

اس قسم کے بیانات اور دعوے کرنے سے حالات خراب ہوں گے۔ ہم کوشش کررہے ہیں کہ ایل او سی پر امن ہو اس حوالے سے دونوں ممالک کے ڈی جی ایم اوکے درمیان بات چیت ہوئی ہے ۔امید ہے بھارت ایل او سی کے حوالے سے عملدرآمد کرے گا۔ فلسطین کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم فلسطین میں امن چاہتے ہیں ۔فلسطینی اپنے حقوق کے لئے جدوجہد کررہے ہیں ۔

یہ معاملہ اہم ہے ۔فلسطین کی ایک ریاست ہونی چاہیے جس کا دارالخلافہ بیت المقدس ہو۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان ایران کے جوہری مسئلہ کا فوجی حل نہیں چاہتا ،مذاکرات کے ذریعے ایران کا مسئلہ حل ہو نا چاہیے ،اس معاہدے کے تحت خطے میں ایک مسئلہ ختم ہو جائے گا ۔ترجمان نے کہا کہ پاک ایران گیس ہمارا باہمی معاملہ ہے اس کے لئے معاہدہ ہم نے کیا ہوا ہے ۔

کسی نئے معاہدے کی ضرورت نہیں۔فنڈنگ کا مسئلہ پیش آرہا ہے جس کی وجہ سے کام آہستہ چل رہا ہے۔کام میں سستی امریکہ کی وجہ سے نہیں بلکہ فنڈنگ کا مسئلہ ہے،پاک امریکہ سٹرٹیجک مذاکرات میں پاک ایران گیس کا معاملہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان اور امریکہ کے باہمی تعلقات ہیں ۔افغانستان ایک خود مختار ملک ہے اور خود فیصلہ کرسکتا ہے ۔افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے اور نہ ہی ہم اپنی زمین کسی کے خلاف استعمال ہونے دیں گے۔

ترجمان نے کہا کہ وزیر مملکت برائے تجارت باہمی دوطرفہ امور پر مذاکرات کے لئے بھارت نہیں جارہے بلکہ سارک کانفرنس میں شرکت کے لئے جارہے ہیں۔جہاں پر بھارتی ہم منصب سے بات چیت متوقع ہے۔اس کا مقصد باہمی تجارت کے لئے روڈمیپ کا جائزہ لینا ہے۔