شہباز بھٹی قتل کیس کے مرکزی ملزم اور القاعدہ کے سرگرم رکن حماد عادل پر فرد جرم عائد

جمعرات 16 جنوری 2014 04:16

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16جنوری۔2013ء)انسداد دہشتگردی اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سابق وفاقی وزیر برائے اقلیتی امور شہباز بھٹی قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم اور القاعدہ کے سرگرم رکن حماد عادل پر فرد جرم عائد کردی گئی جبکہ سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس و ممبئی حملوں میں پاکستان کے سرکاری وکیل چودھری ذوالفقار قتل کیس کی سماعت گواہان کی عدم حاضری کی بناء پر 22جنوری تک ملتوی کر دیا گیا۔

بدھ کے روز سابق وفاقی وزیر شہباز بھٹی قتل کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں قائم خصوصی عدالت میں ہوئی۔مقدمہ کی سماعت انسداد دہشتگردی اسلام آباد کی خصوصی عدالت کے جج عتیق الرحمن نے کی۔اس موقع پر مقدمے کے مرکزی ملزم اور القاعدہ کے سرگرم رکن حماد عادل کے خلاف فرد جرم کی چارج شیٹ پڑھ کر سنائی گئی۔

(جاری ہے)

ملزم پر الزام ہے کہ اس نے اپنے دیگر تین ساتھیوں کی مدد سے سابق وفاقی وزیر شہباز بھٹی کو اس وقت قتل کر دیا تھا جب وہ تھانہ آئی نائن کے علاقہ آئی ایف میں واقع اپنی رہائش گاہ سے نکل کر کہیں جا رہے تھے۔

عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لئے مقدمے کی مزید سماعت 22جنوری تک ملتوی کی ہے۔اس موقع پر انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو قتل کیس میں ایف آئی اے کے چیف پراسیکیوٹر اور ممبئی حملہ کیس میں سرکاری وکیل چودھری ذوالفقار قتل کیس کی بھی سماعت ہوئی جہاں مقدمہ میں استغاثہ کے دو گواہان کے بیانات قلمبد کیے جانا تھے تاہم گواہوں کی عدم حاضری کی بناء پر عدالت نے مقدمہ کی سماعت 22جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے گواہوں کی طلبی کے لئے دوبارہ سمن جاری کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :