سینٹ میں اپوزیشن کا وزیراعظم کے ایوان میں نہ آنے ، وزراء کا سنجیدہ نہ لینے اور جواب نہ دینے پر شدید احتجاج ، راجہ ظفر الحق حکومت کا دفاع نہ کرسکے ، حکومت ایوان کو سنجیدہ لے سوال کچھ ہوتا ہے جواب کچھ دیا جاتا ہے ، چیئرمین سینٹ ، وزیراعظم ایوان کو اہمیت نہیں دیتے آنا بھی گوارہ نہیں کرتے ، حکومتی وزراء کی بھی یہی حالت ہے ، اعتزاز احسن ،قائد حزب اختلاف کی آبزرویشن کوانکار نہیں کرتا وقت کے ساتھ ساتھ نظام بہتر ہوجائے گا، راجہ ظفر الحق

جمعرات 16 جنوری 2014 04:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16جنوری۔2013ء) سینٹ میں اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم کے ایوان میں نہ آنے ، وزراء کا ایوان کو سنجیدہ نہ لینے اور سوالوں کے جواب نہ دینے پر احتجاج کیا گیا ۔ قائد ایوان راجہ ظفر الحق حکومت کا دفاع نہ کرسکے ۔ چیئرمین سینٹ نیئر حسین بخاری نے کہا ہے کہ حکومت ایوان کو سنجیدہ لے سوال کچھ ہوتا ہے جواب کچھ اور دیا جاتا ہے ۔

بدھ کو سینٹ کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے کہا کہ حکومت ایوان کو سنجیدہ نہیں لے رہی ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم ایوان میں نہیں آتے اور نہ ہی سینٹ کو اہمیت دیتے ہیں ۔ وزراء سوالات کا جواب نہیں دے رہے اور یہی کہتے ہیں کہ اگلے دن جواب دینگے ۔ سوالات کے جوابات نامکمل دیئے گئے ہیں ۔ بھارت سمیت دنیا میں وزراء اعظم کے سوالوں کے جواب دیتے ہیں قائد ایوان وزراء کی کلاس لیں انہیں بتائیں کہ ضمنی سوال کیا ہوتا ہے یہ کام نہیں کرتے ۔

راجہ ظفر الحق نے کہا کہ قائد حزب اختلاف کی آبزرویشن کوانکار نہیں کرتا وقت کے ساتھ ساتھ نظام بہتر ہوجائے گا چیئرمین سینٹ نے کہا کہ ایوان کو سنجیدہ لیا جائے ۔ سوال کچھ ہوتا ہے جواب کچھ دیا جاتا ہے اس ایوان کو سنجیدگی سے لیا جائے اور مناسب رویہ بہتر اپنایا جائے ۔