دہشتگردی کیخلاف جنگ میں فوج کیساتھ پولیس نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں ،چوہدری نثار،پاکستان اس وقت حالت جنگ میں ہے ،پولیس ملک کے شہریوں کی حفاظت کیلئے ہراول دستے کاکرداراداکررہی ہے ،اسلام آباد کو ملک کا پرامن ترین شہر بنانے کے لئے وفاقی پولیس کو نادرا اور انٹیلی جنس اداروں کے ساتھ ملکر کام کرنے کا ٹاسک دے دیا ہے، دارالحکومت کے تمام شہریوں کا ڈیٹا مکمل کیا جائے گا ،وفاقی پولیس کوصحیح معنوں میں ماڈل پولیس اوروفاقی دارالحکومت کوملک کاپرامن ترین شہربنایاجائیگا،وفاقی پولیس کی تنخواہوں اورمراعات میں اضافہ کرکے سازگارپولیسنگ نظام بنایاجائیگا، اعلیٰ کارکردگی کامظاہرہ کرنے والے وفاقی پولیس کے افسران اوراہلکاروں سے خطاب

جمعرات 16 جنوری 2014 04:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔16جنوری۔2013ء)وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہاہے کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں فوج کے ساتھ پولیس نے سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں ،پاکستان اس وقت حالت جنگ میں ہے اورپولیس ملک کے شہریوں کی حفاظت کیلئے ہراول دستے کاکرداراداکررہی ہے ،اسلام آباد کو ملک کا پرامن ترین شہر بنانے کے لئے وفاقی پولیس کو نادرا اور انٹیلی جنس اداروں کے ساتھ ملکر کام کرنے کا ٹاسک دے دیا ہے، دارالحکومت کے تمام شہریوں کا ڈیٹا مکمل کیا جائے گا ،وفاقی پولیس کوصحیح معنوں میں ماڈل پولیس اوروفاقی دارالحکومت کوملک کاپرامن ترین شہربنایاجائیگا،وفاقی پولیس کی تنخواہوں اورمراعات میں اضافہ کرکے سازگارپولیسنگ نظام بنایاجائیگا۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے بدھ کی شام اعلیٰ کارکردگی کامظاہرہ کرنے والے وفاقی پولیس کے افسران اوراہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بیس سال قبل اسلام آبادپولیس کی بنیاداس غرض سے رکھی گئی تھی کہ یہ ملک کی ماڈل پولیس ہوگی اوردیگرصوبوں کی پولیس کیلئے اسے رول ماڈل سمجھاجائیگا،تاہم وقت کے ساتھ ساتھ اس کی حالت بگڑتی گئی اورپیشہ وارانہ امورکے بجائے اس فورس کوسیاست ودیگرمعاملات میں استعمال کیاگیا۔

نئی حکومت بننے اوروزارت داخلہ کاقلمدان ملنے کے بعدیہ تہیہ کیاتھاکہ اسلام آبادپولیس کوصحیح معنوں میں ایک ماڈل پولیس بنایاجائیگااورپہلے مرحلے میں اس کیلئے ایک اچھی شہرت کے حامل آئی جی کوسعودی عرب سے واپس بلاکراسلام آبادپولیس کی کمان انہیں سونپی گئی اوربعدازاں وزیراعلیٰ پنجاب سے لڑجھگڑکرڈاکٹررضوان جیسے آفیسرکوپنجاب سے لیکرایس ایس پی آپریشن اسلام آبادتعینات کیاگیا۔

ان کاکہناتھاکہ ایک اہلکارسے لیکرآئی جی تک اسلام آبادپولیس کی کارکردگی اورپیشہ وارانہ مہارت کوبہتربنانامقصودہے اوراس حوالے سے آئی جی اسلام آبادکوواضح ہدایات دیدی ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اسلام آبادپولیس نے گزشتہ چھ ماہ کے دوران بہت اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں جن میں بہارہ کہومیں فرقہ وارانہ طورپربم دھماکہ کی کوشش ناکام بنانا،حمادعادل اورعدنان عادل جیسے بڑے دہشتگردوں کی گرفتاری اوردوروزقبل آٹھ کروڑتاوان کی غرض سے اغواء کئے گئے نوجوانوں کی بازیابی اہم خدمات ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ وہ وقت کے ساتھ ساتھ اسلام آبادپولیس کی تنخواہ مراعات سہولیات ،بچوں کی تعلیم اوردیگراسائشیں بڑھاکراس پولیس کیلئے سازگارماحول پیداکرناچاہتے ہیں ،تاہم پہلے سال کے بجٹ میں حکومت نے اخراجات پورے کرنے کیلئے مجموعی بجٹ پرتیس سے چالیس فیصدپرکٹ لگایاالبتہ آئندہ بجٹ کے بعدوفاقی پولیس کیلئے مراعات کااعلان کیاجائیگا۔

وفاقی وزیرداخلہ کاکہناتھاکہ پولیس کافرض ہے کہ وہ پوری ایمانداری اوردیانتداری کے ساتھ اپنے فرائض اداکرے ،لوگوں کی حفاظت کرناپولیس کابنیادی فرض ہے مگردہشتگردی کیخلاف جنگ اورپاکستان کے حالت جنگ میں ہونے کے باعث یہ ذمہ داریاں بہت بڑھ گئی ہیں ۔ہم نے پورے پاکستان کے چپے چپے کی حفاظت کرنی ہے اوراس مقصدمیں پولیس سب سے بڑھ کرکرداراداکررہی ہے ،دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاک فوج کے ساتھ ساتھ سب سے زیادہ قربانیاں دینے والے پولیس جوان ہیں ،جنہوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرکے ملک کی حفاظت کرفریضہ سرانجام دیاہے،اگرپولیس جانفشانی کے ساتھ کام کریگی اورعوام کوہرطرح کے ماحول میں حفاظت فراہم کریگی توپیشہ وارانہ فرائض کے ساتھ ساتھ یہ ان کاعوام پراحسان اورحقوق العبادکی اعلیٰ مثال ہوگی۔

آج پورے پاکستان کی پولیس مبارکبادکی مستحق ہے کیونکہ پولیس ہی پاکستان کوبچانے والوں کاہراول دستہ ہے ۔اسلام آبادپولیس نادرااورانٹیلی جنس ایجنسزکے ساتھ مل کروفاقی دارالحکومت کومضبوط بنائے ،کچی آبادیوں سے متعلق تمام ڈیٹااکٹھاکرے اورتمام کچی آبادیوں کی رجسٹریشن مکمل کرے۔ان کاکہناتھاکہ اسلام آبادپولیس نے ابھی تک وفاقی دارالحکومت کی مختلف کچی آبادیوں کے98ہزارافرادکی رجسٹریشن مکمل کرلی ہے جوابھی تک ان رجسٹرڈہے ،یہ جانناضروری ہے کہ کون کہاں رہ رہا ہے اورکیاکررہاہے تاکہ لوگوں کی نجی زندگی بھی متاثرنہ ہواورپولیس اورقانون نافذکرنے والے اداروں کے پاس ان مکمل ڈیٹابھی موجودہوتاکہ کسی بھی واردات کی صورت میں کسی پرہاتھ نہ ڈالاجائے جب تک وفاقی دارالحکومت کے مکینوں کے بارے میں معلومات مکمل نہیں کرلی جاتیں تووہ غیرمحفوظ ہیں ۔

پولیس اورسیکورٹی ایجنسزکویہ ٹاسک دیاگیاہے کہ وفاقی دارالحکومت کے تمام کرایہ داروں کاڈیٹابھی حاصل کرے،ڈاکٹرنصیرالدین حقانی اورعیدالفطرکے موقع پربہارہ کہومیں ہی دہشتگردی کے واقعہ کے بعداس علاقے کے بارے میں تشویش بڑھ گئی تھی جس کے باعث وفاقی پولیس کوٹاسک دیاگیاکہ اس حوالے سے بھی معلومات اکٹھی کی جائیں جس کے بعدآئی جی اسلام آبادنے یہاں کے غیررجسٹرڈافرادکی معلومات مکمل کرنے کیلئے ٹیمیں تشکیل دیکرکام شروع کیا۔

ان کاکہناتھاکہ وفاقی پولیس کوجدیدٹیکنالوجی اورجدیداسلحہ بھی فراہم کیاجائیگااوردارالحکومت کوہرلحاظ سے پرامن ترین شہربنایاجائیگا۔اس موقع پرآئی جی اسلام آبادنے بتایاکہ وفاقی پولیس نے گزشتہ ایک برس کے دوران ہونے والی اغواء برائے تاوان کی تمام وارداتوں کاناصرف سراغ لگایاہے بلکہ گزشتہ ماہ اغواء ہونے والے دونوجوانوں کوبغیرتاوان اداکئے بحفاظت بازیاب کروایاہے ۔

ان کاکہناتھاکہ بہارہ کہوکے علاقے کے ساڑھے سات ہزارگھروں کی رجسٹریشن مکمل کرکے 76ہزارافرادکورجسٹرڈکیاگیاہے جن کی رجسٹریشن اس سے پہلے نہیں ہوئی تھی جبکہ اس سروے کے دوران 120گھرایسے سامنے آئے ہیں جن کوتالے لگے ہوئے ہیں ،اس ضمن میں پولیس تحقیقات کررہی ہے کہ ان گھروں میں کون رہائش پذیرتھا۔ان کاکہناتھاکہ گزشتہ پانچ برس کے دوران اسلام آبادمیں پیش آنے والے دہشتگردی کے تمام واقعات کاسراغ لگایاگیااوران میں سے زیادہ ترواقعات میں ملوث گروہ کے ملزمان کوگرفتارکرلیاگیاہے۔