سپریم کورٹ میں اوور سیز پاکستانیوں کیلئے قائم خصوصی سیل میں پاکستانیوں کی درخواستوں کا سلسلہ شروع ، برطانیہ میں مقیم سہیل ظہور خان کی زندگی بھر کی جمع پونجی لٹ جانے کی پہلی شکایت موصول

پیر 13 جنوری 2014 07:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔13 جنوری ۔2014ء) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق حسین جیلانی کے حکم پر سپریم کورٹ میں اوور سیز پاکستانیوں کے لئے بنائے گئے خصوصی سیل میں پاکستانیوں کی درخواستوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ برطانیہ میں مقیم پاکستانی سہیل ظہور خان نے زندگی بھر کی جمع پونجی لوٹے جانے کی شکایت سپریم کورٹ کو ارسال کی ہے جو سپریم کورٹ کو موصول ہوگئی ہے۔

یہ سپریم کورٹ کو بھیجوائے جانے والی پہلی شکایت ہے جس میں درخواست گزار نے دو شہریوں محمد شفیق رہائشی سرہوٹہ کوٹلی آزاد کشمیر اور ڈاکٹر محمد کلیم خان کے خلاف بھجوائی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ آزاد کشمیر کے رہنے والے دونوں شہریوں نے اس کی زندگی بھر کی جمع پونجی کو ایک کروڑ چھ لاکھ روپے بنتی ہے کاروبار میں لگانے کیلئے لی اور بعد ازاں مختلف حیلے بہانوں سے ہتھیا لی اور اب واپس کرنے کو تیار نہیں ہیں درخواست گزار کا مزید کہنا ہے کہ انہوں نے یہ رقم 2004 ء میں محمد شفیق کو دی تھی بعد ازاں پلندری کے رہائشی ڈاکٹر محمد کلیم خان نے اس کے بدلے بحریہ ٹاؤن میں دو اپارٹمنٹس دینے کا وعدہ کیا اور اس حوالے سے تحریری طو رپر لکھ کر بھی دیا تاہم بعد ازاں وہ نہ تو اپارٹمنٹ دینے کو تیار ہے اور نہ ہی رقم واپس کررہے ہیں الٹا اس نے درخواست گزار سے چار لاکھ روپے مزید بھی وصول کرلئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ ڈاکٹر محمد کلیم خان نے صرف ان کے ساتھ ہی فراڈ نہیں کر رکھا اور بھی بہت سارے لوگ ہیں جو ان کے خلاف عدالت جانے کیلئے بے تاب ہیں۔ برائے مہربانی مذکورہ ملزمان کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اور انہیں سخت سے سخت سزا دی جائے۔ واضح رہے کہ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کے حکم پر پچھلے ہفتے سمندر پار پاکستانیوں کیلئے خصوصی سیل قائم کیا گیا ہے جس میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو یہ موقع دیا گیا ہے کہ پاکستان میں ان کے ساتھ اگر کوئی فراڈ ہوا ہے یا کسی قسم کا بھی کوئی مسئلہ ہے تو وہ اس شکایات کے ازالے کے لئے خصوصی سیل کو بذریعہ ای میل ‘ بذریعہ خط و خطابت یا کسی بھی ذریعے سے تحریری شکایات بھجوا سکتے ہیں۔

جن کا چوبیس گھنٹوں کے اندر اندر سماعت کیلئے عدالت میں لگا دیا جائے عدالت کے اس سیل کی خبر پڑھنے کے بعد سہیل ظہور خان نامی شہری نے اپنی پہلی درخواست سپریم کورٹ کو ارسال کی ہے۔ جو راولپنڈی کے اس وقت رہائشی ہیں اور پاکستانی اور برطانوی شہریت کے حامل ہیں۔ انہوں نے اپنی درخواست میں تفصیل کے ساتھ اپنے ساتھ ہونے والے فراڈ کے بارے میں عدالت کو آگاہ کیا ہے۔ اور عدالت سے استدعا بھی کی ہے کہ ملزمان کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔ علاوہ ازیں ماتحت عدلیہ میں ان کے خلاف مقدمات درج ہیں ان کے جلد فیصلے کرائے جائیں ملزمان انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں اور جھوٹے پرچے بھی درج کروادیئے ہیں۔