وزیراعظم نوازشریف کا افغان صدر سے ٹیلی فونک رابطہ ، دو طرفہ اور سہ ملکی سطح پر دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق،افغان صدر کا ہنگو میں بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک خودکش حملہ ناکام بنانے والے اعتزازحسین کی شہادت پر دلی افسوس کا اظہار،دونوں ملکوں کو مل کر ہی دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہوگا،حامد کرزئی

اتوار 12 جنوری 2014 07:30

کابل (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔12جنوری۔2013ء)پاکستان اور افغانستان نے دو طرفہ اور سہ ملکی سطح پر دوطرفہ تعلقات کے فروغ اور اس حوالہ سے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے جبکہ افغان صدر نے ہنگو میں بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک خودکش حملہ ناکام بنانے والے اعتزازحسین کی شہادت پر واقعہ پر دلی افسوس کا اظہار کیا ہے اور اس کی بہادری کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کو مل کر ہی دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہوگا۔

افغان صدر حامد کرزئی اور وزیراعظم نواز شریف کے مابین ہفتہ کو ٹیلی فونک رابطہ ہوا جس میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا جبکہ افغان صدر نے پاکستانی لڑکے کی بہادری کے واقعہ کوبھی بے حد سراہا۔اطلاعات کے مطابق دونوں رہنماؤں کے مابین ٹیلی فونک رابطے کے دوران دو طرفہ تعلقات زیر بحث لائے گئے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ افغانستان‘ پاکستان اور ترکی کے مابین سہ فریقی بات چیت کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

(جاری ہے)

دونوں رہنماؤں نے مستقبل میں یہ بات چیت انقرہ میں منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔ دریں اثناء صدارتی محل سے جاری ہونے والے ایک بیان میں افغان صدر حامد کرزئی نے کہا کہ دہشت گرد دونوں ملکو ں کی سرحدوں پر موجود ہیں جو افغان اور پاکستانی عوام کے لئے خطرہ ہیں ان سے مل کر ہی نمٹنا ہوگا۔انہوں نے افغان پولیس افسر جان علی کی خدمات کو بھی سراہا جس نے ساتھیوں کی جان بچاتے ہوئے خودکش حملہ ناکام بنایا اور اپنی جان دیدی۔