پاکستان میں توانائی سے متعلق منصوبوں میں مالی معاونت پر غور کیلئے پاک چین ماہرین کاورکنگ گروپ قائم کر نے کا فیصلہ ، انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنہ پاکستان میں توانائی کے فوری اور تیز تر منصوبوں کی تکمیل، انفراسٹرکچر، ہائیڈل منصوبوں اور اس سے متعلق سازوسامان کی تیاری کے سلسلے میں مالی معاونت فراہم کرے گا

ہفتہ 11 جنوری 2014 07:11

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔11جنوری۔2014ء)پاکستان میں توانائی سے متعلق منصوبوں میں مالی معاونت پر غور کیلئے پاکستان اور چین کے درمیان ماہرین پر مشتمل مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس بات کا فیصلہ وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف اور انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنہ کے چیئرمین جیانگ جیان کنگ کے درمیان ملاقات میں ہوا۔

ملاقات میں فریقین اصولی طور پر اس بات پر متفق ہوئے کہ انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنہ پاکستان میں توانائی کے فوری اور تیز تر منصوبوں کی تکمیل، انفراسٹرکچر، ہائیڈل منصوبوں اور اس سے متعلق سازوسامان کی تیاری کے سلسلے میں مالی معاونت فراہم کرے گا۔اس سلسلے میں دونوں طرف سے ورکنگ گروپ کیلئے اپنے فوکل پرسن نامزد کیے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں موجودہ حکومت کی ترجیحات میں شامل توانائی منصوبوں کا تفصیل سے ذکر کیا جن میں چینی سرمایہ کاروں کیلئے موزوں کوئلے سے چلنے والا گڈانی پاور پارک منصوبہ، پنجاب میں سولر پاور پارک کے ساتھ ساتھ بھاشا، داسو اور بونجی ڈیمز جیسے ونڈ اور ہائیڈل پاور منصوبے شامل ہیں۔

جیانگ نے بتایا کہ وہ کئی چینی سرمایہ کاروں سے ملاقات کر چکے ہیں جنہوں نے پاکستان کے توانائی منصوبوں میں سرمایہ کاری کی خواہش کا بھر پوراظہار کیا ہے۔ انہوں نے توانائی بحران سے نمٹنے کیلئے پاکستانی حکومت کی پالیسیوں کو بھی سراہا۔ وفاقی وزیر نے چیئرمین جیانگ جیان کنگ کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔ انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنہ اپنے اثاثوں اور مارکیٹ سرمایہ کاری میں دنیا کا سب سے بڑا بینک ہے جس کی پاکستان میں اسلام آباد اور کراچی میں بھی شاخیں قائم ہیں۔

متعلقہ عنوان :