کسی آمر صدر کا جمہوری اور منتخب صدر سے موازنہ کرنا زیادتی ہے، رحمن ملک، آصف زرداری نے عدالت میں پیش ہوکر عدالتوں کے احترام کرنے کا واضح ثبوت پیش کیا،پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ کو مقدمات میں پھنسا نے کی ذمہ دار ایک سیا سی جما عت ہے ،دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان کی نہیں بلکہ پوری دنیا کی ہے،میڈیا سے گفتگو

جمعہ 10 جنوری 2014 03:17

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10جنوری۔2013ء) سابق وزیر داخلہ و سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری نے عدالت میں پیش ہوکر عدالتوں کے احترام کرنے کا واضح ثبوت پیش کیا‘ ملکی تاریخ میں پیپلزپارٹی کو سیاسی نشانہ بنانے کی مثال نہیں ملتی جس کی ذمہ دار ایک سیاسی جماعت ہے جو ہمیشہ پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ کو ایسے مقدمات میں پھنساتی رہی ہے مگر ہر بار ہم عدالتوں سے بری ہوکر نکلے ہیں اور اس ریفرنس میں بھی جیت سابق صدر کی ہی ہوگی‘ کسی بھی آمر صدر کا ایک جمہوری اور منتخب صدر سے موازنہ کرنا زیادتی ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ پاکستان کی نہیں بلکہ پوری دنیا کی ہے اور 2014ء میں امریکہ کے افغانستان سے جانے کے بعد پاکستان کے لئے دہشتگردی کے مسائل بڑھ جائیں گے۔

جمعرات کو احتساب عدالت میں سابق صدر آصف علی زرداری کی پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے آزاد عدلیہ کی عزت ہمیشہ برقرار رکھی ہے اور عدالتوں کا احترام کیا ہے۔

(جاری ہے)

عدالت میں پیش ہوکر پیپلزپارٹی نے آزاد عدلیہ کا احترام کرنے کا واضح ثبوت پیش کیا۔ سابق صدر آصف علی زرداری سکیورٹی خدشات کے باوجود عدالت میں پیشی ہوئے اور عدالت نے ان کی بات سنی۔

انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پیپلزپارٹی کو نشانہ بنانے کی مثال نہیں ملتی۔ پیپلزپارٹی کے راہنماؤں کو ہر دور میں عدالتوں میں پیش ہونا پڑا۔ آصف زرداری پر صرف الزام ہے جرم ثابت نہیں ہوا‘ ہم مثال بنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب ریفرنسز میں آصف علی زرداری کے سواء باقی تمام ملزم بری ہوچکے ہیں۔ سابق وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہم ملک میں گرمی پیدا نہیں کرنا چاہتے ہیں‘ ملک میں سکون چاہتے ہیں۔

سابق صدر پرویز مشرف کے متعلق ایک سوال پر رحمن ملک کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری ایک بہادر اور نڈر سیاستدان ہیں۔ وہ کسی سے نہیں ڈرتے۔ وہ عدالت میں پیش ہوئے ہیں۔ کسی بھی ڈکٹیٹر کا ایک جمہوری صدر سے موازنہ کرنا زیادتی ہے۔ وہ طاقت کے ذریعے اقتدار میں آئے جبکہ ہم عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوکر اقتدار میں آئے۔ انہوں نے کہاکہ ہم دہشت گردوں اور اسلام مخالف قوتوں کیساتھ جنگ لڑ رہے ہیں اور لڑتے رہیں گے۔دہشتگردی کے خلاف جنگ پاکستان کی نہیں بلکہ پوری دنیا کی ہے اور 2014ء میں امریکہ کے افغانستان سے جانے کے بعد پاکستان کے لئے دہشتگردی کے مسائل بڑھ جائیں گے اور دنیا کو پتہ چل جائے گا کہ یہ جنگ ہماری نہیں بلکہ پوری دنیا کی جنگ ہے کیونکہ دہشتگروں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔