سول،ملٹری تعلقات میں توازن قائم کرنے میں بڑے چیلنجز کا سامنا ہے،سینیٹر فرحت اللہ بابر،سیاستدانوں اور سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے اہم کردار ادا کرنا ہوگا، اسٹیبلشمنٹ نے سکیورٹی کے مقاصد حاصل کرنے کیلئے فارن پالیسی میں غیر ریاستی عناصر کو استعمال کیا ،ملک میں جب بھی ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے سیاسی قوت حاصل کی انہوں نے معاشی اور زمینوں کی لین دین کی سرگرمیوں میں دلچسپی لی ،سیمینار سے خطاب

جمعہ 10 جنوری 2014 03:08

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔10جنوری۔2013ء)پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا ہے کہ سول اور ملٹری تعلقات میں توازن قائم کرنے میں بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، سیاستدانوں اور سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے اہم کردار ادا کرنا ہوگا اسٹیبلشمنٹ نے سکیورٹی کے مقاصد حاصل کرنے کیلئے فارن پالیسی میں غیر ریاستی عناصر کو استعمال کیا ملک میں جب بھی ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے سیاسی قوت حاصل کی انہوں نے معاشی اور زمینوں کی لین دین کی سرگرمیوں میں دلچسپی لی ۔

۔ جمعرات کے روز پلڈاٹ کے زیر اہتمام ترکی میں جمہوریت کے ارتقاء کے بارے میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ سول اور ملٹری تعلقات میں توازن قائم کرنے میں بڑے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے، سیاستدانوں اور سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے کیلئے اہم کردار ادا کرنا ہوگا اسٹیبلشمنٹ نے سکیورٹی کے مقاصد حاصل کرنے کیلئے فارن پالیسی میں غیر ریاستی عناصر کو استعمال کیا ملک میں جب بھی ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے سیاسی قوت حاصل کی انہوں نے معاشی اور زمینوں کی لین دین کی سرگرمیوں میں دلچسپی لی ۔

(جاری ہے)

سول اور ملٹری تعلقات میں توازن قائم کرنے میں بڑے بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اب بھی غیر ریاستی عناصر کو استعمال کیا جارہا ہے ترکی میں کئی فوجی افسران کو عدالتوں کے سامنے پیش کیا گیا لیکن پاکستان میں ایسا نہیں ہوتا ۔ اس موقع پر پلڈاٹ کے زیر اہتمام ترکی کا دورہ کرنے والے مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان سینٹ ، قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی نے بھی اپنے تجربات بیان کئے اور ان کا کہنا تھا کہ ترکی میں جمہوریت دن بدن فروغ پارہی اور جمہوریت کے استحکام کے ثمر کے طور پر ترکی معاشی طور پر بھی بہت مضبوط ہورہا ہے ۔

پاکستان میں معاشی عدم استحکام اور پسماندگی کی بڑی وجہ جمہوری نظام کا تسلسل نہ ہونا ہے ۔ اس موقع پر سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ ترکی میں جمہوریت کا سفر تمام مسلمان ممالک کیلئے مشعل راہ ہے اور دیگر مسلم ممالک کو بھی اس پر عمل پیرا ہونا چاہیے ۔

متعلقہ عنوان :