عمران خان دھرنے چھوڑیں اور بجلی چوری کو خیبر پختونخواہ میں روکیں، عابد شیر علی خان ،کے پی کے میں بجلی چوری زوروں پر ہے،عمران خان کو جس حکومت اور وزراء پر بڑا مان ہے انہی کے کارنامے عوام کے سامنے ہیں، یہی لوگ ہمارے پیسکو چیف اور سٹاف کو گریبان سے پکڑتے ہیں لیکن اب جو ہاتھ ہمارے پیسکو سٹاف کی جانب آیا اس کو کاٹ دیا جائے گا، نئے آرڈیننس کے مطابق اب میٹر ٹمپرنگ پر تین سال قید اور دس ملین جرمانہ ہوگا، جن علاقوں میں لائن لاسز زیادہ ہیں وہاں اب لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 18سے 20گھنٹے ہوگا اور جن علاقوں میں باقاعدہ بل دیا جاتا ہے وہاں پر لوڈ شیڈنگ کا دورانہ چھ سے آٹھ گھنٹے ہوگا ، پشاور میں پریس کانفرنس

جمعرات 9 جنوری 2014 07:48

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔9جنوری۔2014ء) وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی خان نے کہا ہے کہ عمران خان دھرنے چھوڑیں اور بجلی چوری کو خیبر پختونخواہ میں روکیں کیونکہ کے پی کے میں بجلی چوری زوروں پر ہے،عمران خان کو جس حکومت اور وزراء پر بڑا مان ہے انہی کے کارنامے عوام کے سامنے ہیں اور یہی لوگ ہمارے پیسکو چیف اور سٹاف کو گریبان سے پکڑتے ہیں لیکن اب جو ہاتھ ہمارے پیسکو سٹاف کی جانب آیا اس کو کاٹ دیا جائے گا، نئے آرڈیننس کے مطابق اب میٹر ٹمپرنگ پر تین سال قید اور دس ملین جرمانہ ہوگا، جن علاقوں میں لائن لاسز زیادہ ہیں وہاں اب لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 18سے 20گھنٹے ہوگا اور جن علاقوں میں باقاعدہ بل دیا جاتا ہے وہاں پر لوڈ شیڈنگ کا دورانہ چھ سے آٹھ گھنٹے ہوگا ۔

بدھ کے روز وزیر مملکت عابد شیر علی نے پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخواہ میں لائن لاسز 90 فیصد ہے اور کنڈے لگا کر بجلی چوری کی جارہی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوہ 283فیڈر ایسے ہیں جہاں پر 50 فیصد لائن لاسز ہیں اور اس کا حکومت کو 1.14ارب روپے ہر مہینے نقصان ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایم پی اے فضل الہٰی پر بھی ایف آئی آر کاٹی گئی کیونکہ ان کے علایق میں 598 ملین کی ریکوری کرنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اطلاعات خیبر پختونخواہ فرمان علی شاہ جو میڈیا پر آکر باتیں کرتے ہیں ان کو چاہیے کہ وہ خیبر پختونخواہ سے ڈیڑھ ارب روپے کے پی کے سے لوگوں کا ریکور کرا کے دیں وزیر مملکت نے کہا کہ عمران خان کو جس حکومت اور وزراء پر بڑا مان ہے انہی کے کارنامے عوام کے سامنے ہیں اور یہی لوگ ہمارے پیسکو چیف اور سٹاف کو گریبان سے پکڑتے ہیں لیکن اب جو ہاتھ ہمارے پیسکو سٹاف کی جانب آیا اس کو کاٹ دیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ نئے آرڈیننس کے مطابق اب میٹر ٹمپرنگ پر تین سال قید اور دس ملین جرمانہ ہوگا ۔ عابد شیر علی نے کہا کہ اس وقت خیبر پختونخواہ میں پشاور، سوات ، مالاکنڈ ، صوابی اور ڈیرہ اسماعیل خان میں بل دینے والوں کا حق مارا جارہا ہے اور ان کے حق پر ڈاکہ ڈالنے والے خیبر پختونخواہ کے وزراء ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ خیبر پختونخواہ میں چھ مہینوں کے اندر13 ارب روپے کے لائن لاسز ہوئے ہیں لیکن جن علاقوں میں لائن لاسز زیادہ ہیں وہاں اب لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 18سے 20گھنٹے ہوگا اور جن علاقوں میں باقاعدہ بل دیا جاتا ہے وہاں پر لوڈ شیڈنگ کا دورانہ چھ سے آٹھ گھنٹے ہوگا دوسری جانب عابد شیر علی کی پریس کانفرنس کے جواب میں سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات خیبر پختونخواہ شاہ فرمان نے کہا ہے کہ انہوں نے دھرنوں میں کہا ہے کہ خدارا پیسکو چیف کو تبدیل کرے کیونکہ پیسکو چیف انڈسٹریز کو بجلی فراہم کرکے لائن لاسز میں ڈال دیتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پیسکو چیف جب کرپشن کرتا ہے تو اسے تبدیل کردیا جائے کیونکہ پیسکو چیف صوبائی حکومت کے اندر نہیں آتا ہے ۔ شاہ فرمان نے کہا کہ صوبائی حکومت کو بدنام کرنے کیلئے وفاقی حکومت کی جانب سے بیس ، بیس گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے جس کا الزام صوبائی حکومت اور وزراء پر ڈال دیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب پورے ملک کے واپڈا چیف تبدیل کئے گئے ہیں تو پھر خیبر پختونخواہ کو پیسکو چیف تبدیل کیوں نہیں کیا گیا ۔

اس کے علاوہ صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے کہا کہ عابد شیر علی اپنے پنجاب کے سلطان راہی والی بھڑکیں خیبرپختونخاہ کی بجائے پنجاب میں دکھائیں کیونکہ عابد شیر علی کو چاہیے تھا کہ وہ صوبائی حکومت کے وزراء سے رابطہ کرتا اور انہیں تحفظات سے آگاہ کرتا لیکن وہ تو ہمارے سارے وزراء کو چور بنا کر چلا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ عابد شیر علی کو نامناسب رویئے پر معافی مانگنی چاہیے ۔