برطانوی حکومت الطاف حسین کے ملک توڑنے کی با توں کا نوٹس لے،پاکستان پیپلز پارٹی ، ایم کیو ایم کے سینیٹر عبدالحسیب خان نے کہا کہ یہ بکواس نکتہ اعتراض ہے، پیپلز پارٹی اور اے این پی کا احتجاج ، چیئرمین سینٹ نے سب کو خاموش کروادیا

منگل 7 جنوری 2014 08:01

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔7جنوری۔2014ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے سینٹ میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ الطاف حسین برطانوی شہری ہیں وہ ملک توڑنے کی باتیں کررہے ہیں اس لئے برطانوی حکومت نوٹس لے جس پر ایم کیو ایم کے سینیٹر عبدالحسیب خان نے کہا کہ یہ بکواس نکتہ اعتراض ہے جس پر پیپلز پارٹی اور اے این پی نے احتجاج کیا ۔ چیئرمین سینٹ نے سب کو خاموش کروادیا ۔

پیر کو سینٹ کے اجلاس میں نکتہ اعتراض پر سینیٹر احمد کریم خواجہ نے کہا کہ پاکستا کے حق میں پہلی قرارداد سندھ نے پاس کی یہ پانچ ہزار سال پرانی تہذیب ہے جس کو کوئی توڑ نہیں سکتا ۔ اب الطاف حسین پاکستان اور سندھ توڑنے کی باتیں لندن سے بیٹھ کر کررہے ہیں الگ ملک بنانے کی بھی بات کررہے ہیں الطاف حسین دوہری شہریت رکھتے ہیں ۔

(جاری ہے)

برطانوی حکومت اس کا نوٹس لے سندھ کبھی نہیں ٹوٹے گا ۔

ایم کیو ایم کے سینیٹر عبدالحسیب خان نے کہا کہ یہ بکواس نقطہ اعتراض ہے جس پر پیپلز پارٹی اور اے این پی کے سینیٹرز نے احتجاج کیا کہ یہ غیر پارلیمانی زبان ہے ۔ چیئرمین سینٹ نیئر حسین بخاری نے کہا کہ یہ لفظ مائیک پر نہیں کہا گیا اس لئے اس کو حذف کرنے کی ضرورت نہیں ہے اگر اس حوالے سے بحث کرنی ہے تو تحریک پیش کی جائے نقطہ اعتراض پر بحث کرنے کی اجازت دی جائے اور سب کو خاموش کروادیا ۔