عوام سے ہونے والے ظلم،مہنگائی،بیروزگاری اور لوٹ مار کی جڑیں اس ووٹنگ سسٹم میں ہیں،ڈاکٹر طاہر القادری، موجودہ نظام انتخاب غریبوں،تاجروں،مزدوروں اور کسانوں کیلئے نہیں اشرافیہ کیلئے ہے،عوام اپنے آئینی ،قانونی وجمہوری حقوق کے حصول کیلئے پر امن احتجاج کیلئے باہر نکلیں،سنٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس سے خطاب

پیر 6 جنوری 2014 08:41

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6جنوری۔ 2014ء)پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ کرپشن ،مہنگائی ، لاقانونیت ،بد امنی اور دہشت گردی کی اصل بنیاد موجودہ نظام انتخاب ہے۔عوام کے ساتھ ہونے والے ظلم،مہنگائی،بیروزگاری اور لوٹ مار کی جڑیں اس ووٹنگ سسٹم میں ہیں۔یہ نظام انتخاب غریبوں،تاجروں،مزدوروں اور کسانوں کیلئے نہیں اشرافیہ کیلئے ہے۔

یہ نظام انتخاب ان لوگوں کیلئے ہے جو خود اور انکی نسلیں بدل بدل کر پچھلے 66سالوں سے اقتدار میں آ رہے ہیں۔یہ سسٹم ان کروڑوں عوام کا نہیں بلکہ ان لٹیروں کا ہے جو چور دروازوں سے منتخب ہو کر باری باری آتے ہیں اور عوام کو کچھ نہیں ملتا۔وہ مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ورکنگ کونسل کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر شیخ زاہد فیاض ،ساجد بھٹی،بشارت جسپال،ارشاد طاہر،حافظ غلام فریداور چودھری افضل گجر بھی موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ انقلاب کیلئے اچھے موسم کا انتخاب کریں گے،عوام اور میڈیا کو سخت موسم کی پریشانی نہیں ہو گی۔ 23دسمبر اور لانگ مارچ والا موسم نہیں ہو گا ۔ پاکستان عوامی تحریک کی بیداری شعور عوامی مہم جاری ہے اور سوئے لوگوں کو جگا رہے ہیں،لوگوں کو جھنجوڑ رہے ہیں کہ اپنے حق مانگنے کیلئے باہر نکلیں۔

عوام گھروں میں بیٹھ کر بھوک کی آگ میں جلنے کی بجائے اپنے آئینی ،قانونی وجمہوری حقوق کے حصول کیلئے پر امن احتجاج کیلئے باہر نکلیں۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ پارلیمنٹ ،اقتدار اور حکومت پر قابض لوگ عوام کو کچھ نہیں دیں گے۔پاکستان عوامی تحریک کی بیداری شعور مہم کے ذریعے لوگوں کو انقلاب کی فائنل کال کیلئے تیار کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کو مناسب وقت دیں گے،جب انقلاب کی فائنل کال دیں گے تو وہ اچانک نہیں ہو گی،لوگوں کو تیاری کا وقت ملے گااورحکومت کو بھی عوام کے سلگتے ہوئے مسائل اور عوام کو آئین میں دئیے گئے حقوق فراہم کرنے کا مناسب وقت دینا چاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو بد امنی،دہشت گردی اور غربت سے نکالنے کیلئے عوام کو روزگار،روٹی،کپڑا اور مکان ،امن و امان ،عدل و انصاف،اختیارات کی عوام تک منتقلی،کرپشن کا خاتمہ،لوٹے ہوئے سرمایے کی ملک میں واپسی اور عوام کو خوشحالی اگرحکمران دے دیں تومیں کوئی انقلاب کی کال نہیں دوں گا ۔میری ان حکمرانوں اور سیاستدانوں سے کوئی دشمنی نہیں ہے۔

میری جدوجہد اور مقصد تو صرف عوام کی خوشحالی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان حکمرانوں کو چوتھی چھوتھی مرتبہ اقتدار ملا ہے اور پنجاب میں تسلسل کے ساتھ یہ پوری 3دہائیاں بھی اقتدار میں رہے ہیں،سندھ والے سندھ میں اقتدار میں رہے ہیں۔پچھلے 40سال سے یہ عوام سے وعدے کر رہے ہیں جوکبھی وفا نہیں ہوئے۔سوال وعدہ کرنا نہیں بلکہ اسے پورا کرنا ہے ۔پاکستان عوامی تحریک جس انقلاب کی بات کرتی ہے۔

انقلاب کے فوری بعدان وعدوں پر عمل شروع ہو جائے گا۔لوگ دیکھیں گے کہ انکے بجلی،گیس اور پانی کے بل آدھے کر دئیے گئے ہیں۔غریب عوام کو تمام ضروریات زندگی مہیا کی جائیں گی،بچوں کی تعلیم مفت کر دی جائے گی،علاج مفت ہو گا۔گھر اور مکانوں کی تعمیر کیلئے قرض کا اجراء کیا جائے گا۔ہم تماشا نہیں عوام کے حقوق کیلئے کام کریں گے ۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ انسانی تاریخ میں کوئی شخص تنقید سے مبرا نہیں،میں تنقید سے نہیں گھبراتا۔

مگر نصیحت کرتا ہوں کہ تنقید ایجنڈے پر ہونی چاہیے۔غیر مہذب،ناشائستہ ٹائٹل اور نام دینے کو تنقید نہیں کہتے بلکہ یہ گندگی ہے۔اسے سیاست سے نکال خارج ہو گا،ایسی باتوں سے پورا سیاسی کلچر برباد ہو رہا ہے ۔جب سیاستدان دلیل اور فکر سے ایک دوسرے کی بات کو رد کرنے کی بجائے گالی گلوچ اور لغویات استعمال کریں گے تو دنیا دیکھے گی کہ پاکستان کے سیاستدان نچلی سطح کے لوگ ہیں۔پوری دنیا میں لیڈر ایک دوسرے کو گالی دے کر نہیں بلکہ پالیسی اور منشور سے دلائل دے کر ایک دوسرے کی بات رد کرتے ہیں۔