کراچی ، بدامنی کا تسلسل جاری ،فائرنگ اور پرتشددواقعات میں دوپولیس اہلکاروں، پیش امام، بلدیاتی امیدوار سمیت مزید10افرادجاں بحق ہوگئے، قانون نافذکرنیوالے ادارے متحرک ہوگئے ،پولیس نے ٹارگیٹڈآپریشن کے دوران متعددمشتبہ افرادکو حراست میں لے کراسلحہ برآمدکرلیا

پیر 6 جنوری 2014 08:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔6جنوری۔ 2014ء)شہرقائد میں بدامنی کا تسلسل جاری اتوارکو کوبھی دہشت گردسرگرم رہے ،فائرنگ اور پرتشددواقعات میں دوپولیس اہلکاروں، پیش امام، بلدیاتی امیدوار سمیت مزید10افرادجاں بحق ہوگئے،ٹارگٹ کلنگ کی تازہ لہرکے بعد قانون نافذکرنیوالے ادارے متحرک ہوگئے ہیں،پولیس نے ٹارگیٹڈآپریشن کے دوران متعددمشتبہ افرادکو حراست میں لے کراسلحہ برآمدکرلیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق بلدیہ ٹاؤن کے علاقے سعیدآباد میں دو موٹر سائیکل سواروں نے ایک بیکری پر دستی بم پھینکنے کے بعد فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں سیکیورٹی پر مامور دو پولیس اہلکار عبدالرحیم اور محمد خان شدید زخمی ہوگئے، جنہیں فوری طور پرعباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ راستے میں ہی دم توڑ گئے۔

(جاری ہے)

ایس ایچ او مدینہ کالونی کا کہنا ہے کہ دونوں اہلکار بیکری کے مالک اور عوامی نیشنل پارٹی کے مقامی رہنما رزاق بونیری کی بیکری پر تعینات تھے، جنہیں کئی مرتبہ بھتے کی پرچیاں موصول ہوچکی ہیں جبکہ دکان پر اس سے قبل بھی حملہ ہوچکا ہے۔

حملہ آور فرار ہوتے ہوئے دونوں اہلکاروں کی سرکاری ایس ایم جیز بھی اپنے ہمراہ لے گئے ہیں۔جاں بحق پولیس اہلکاروں کی شناخت عبدالرحیم اور محمدخان کے نام سے ہوئی ہے ۔گذشتہ روز بھی دہشت گرد حملوں میں تین پولیس اہلکار جاں بحق ہوگئے تھے۔پولیس کے مطابق فائرنگ کاایک واقعہ بلدیہ ٹاؤن کے علاقے رشید آباد میں بھی پیش آیا، جہاں قاتلوں نے رکشہ ڈرائیور کو گولیاں مارکر موت کی نیند سلادیا۔

رکشہ ڈرائیور 30سالہ جعفرولدمیرزمان پر اس وقت گولیاں برسائیں گئی جب وہ کام پر جانے کیلئے گھر سے نکل رہا تھا، فائرنگ سے سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔ مقتول کی لاش سول اسپتال لائی گئی ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ قتل کی واردات پر مختلف پہلووں سے تفتیش جاری ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول جعفر پاکستان تحریک انصاف کا بلدیاتی امیدوار تھا۔۔بلدیہ ٹاؤن سیکٹر 14میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے مسجد خضرا کے پیش امام اور سابق یوسی ناظم قاری لیاقت ولد غلام سرور کو ہلاک کردیا اور فرار ہوگئے۔

مقتول پیش امام کی میت عباسی شہید اسپتال منتقل کی گئی۔ ذرائع کے مطابق قاتلوں نے پیش امام کے پیچھے نماز بھی ادا کی۔ سرجانی سیکٹر 36 میں ہوٹل پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کا کارکن نذیر شیخ ہوگیا جس کی لاش عباسی شہید اسپتال پہنچائی گئی۔ قصبہ موڑ کے قریب سے ایک شخص کی بوری بند لاش ملی جسے فلاحی اداروں کے رضاکاروں نے ایمبولینس کے ذریعے اسپتال منتقل کیا۔

بلدیہ ٹاؤن مواچھ گوٹھ میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے دو افراد جاں بحق ایک زخمی ہوگیا۔ہلاک وزخمی کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔ نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شیریں جناح کالونی میں ایک شخص ہلاک ہوگیا جس کی لاش جناح اسپتال لائی گئی۔ اورنگی ٹاؤن نمبر 12 میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے قمر الدین ولد سرتاج الدین کو ہلاک کردیا اور فرار ہوگئے۔

مقتول کی لاش جناح اسپتال لائی گئی۔ گل احمد چورنگی پر فائرنگ سے دو افراد زخمی ہوگئے۔دوسری جانب رینجرز نے گلشن اقبال سے 4ٹارگٹ کلرز اور ایک بھتہ خور گرفتار کرکے ان کے قبضے سے 5ٹی ٹی پستول،ایک رائفل، ایک کلاشنکوف اور دیگر اسلحے کی برآمدگی کا دعوی کیا ہے، رینجرز حکام کے مطابق بھتہ خور کا تعلق جرائم پیشہ افراد کے گروہ جبکہ ٹارگٹ کلرز کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے۔

ملزمان پر25سے زائد افراد کی ٹارگٹ کلنگ کا الزام ہے اور انہوں نے قتل اور اقدام قتل کی کئی وارداتوں کا اعتراف بھی کرلیا ہے۔ کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن فرنٹیئر کالونی میں پولیس نے داخلی اور خارجی راستوں کی ناکہ بندی کرکے سرچ آپریشن کیا جس کے دوران متعدد مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا۔پولیس ذرائع کے مطابق سرچ آپریشن گذشتہ شب پیر آباد کے علاقے میں پولیس موبائل پر فائرنگ کے واقعے میں ملوث ملزمان کی موجودگی کی اطلاع پر کیا گیا تاہم کارروائی کے دوران پولیس کوئی اہم کامیابی حاصل نہیں کرسکی۔

لیاقت آباد اور شریف آباد پولیس نے ایف سی ایریا، الکرم اسکوائر، اپسرا اپارٹمنٹ اور بندھانی کالونی میں کارروائی کے دوران پانچ مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا، کیماڑی پولیس نے بھی بینک ڈکیتیوں اور پولیس مقابلوں میں ملوث اشتہاری ملزم جاوید قریشی کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا۔ملزم کو ملتان کی عدالت نے اشتہاری قرار دیا تھا۔ بوٹ بیسن پولیس نے بھی اسٹریٹ کرائمز میں ملوث ملزم کو گرفتار کرکے اسلحہ برآمد کرلیا۔