الطاف حسین کا علیحدہ صوبے اور ملک کا مطالبہ بے وقت کی اذان ہے، مولانا فضل الرحمن،کوئی بھی محب وطن علیحدہ ملک کا مطالبہ نہیں کرسکتا، ریاست کے اندر ریاست بنانے کی باتیں ہمیں کسی بھی صورت قبول نہیں،طالبان نے مذاکرات کیلئے آمادگی ظاہر کردی ہے لیکن بین الاقوامی دباوٴ رکاوٹ ہے، میڈیا سے گفتگو

اتوار 5 جنوری 2014 07:07

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5جنوری۔2014ء )جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا علیحدہ صوبے اور ملک کا مطالبہ بے وقت کی اذان ہے۔پشاور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ کوئی بھی محب وطن علیحدہ ملک کا مطالبہ نہیں کرسکتا، ریاست کے اندر ریاست بنانے کی باتیں ہمیں کسی بھی صورت قبول نہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان نے مذاکرات کیلئے امادگی ظاہر کردی ہے لیکن مذاکرات کی راہ میں بین الاقوامی دباوٴ رکاوٹ ہے۔ دینی جماعتوں کو جو بھی ذمے داری سونپی گئی انہوں نے اسے پورا کیا، اس سے پہلے بھی طالبان کے ساتھ مذاکرات میں کافی پیش رفت ہوئی تھی۔ امن کی بحالی پر دوبارہ بھی کانفرنس بلائی جاسکتی ہے۔

(جاری ہے)

خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ خیبر پختونخوا میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں بلکہ صوبے میں ایک این جی او کام کررہی ہے۔

امریکا کے خلاف دھرنا دینے والے ڈالر اور یورو کی امداد بھی لے رہے ہیں۔ پرویز مشرف سے متعلق انہوں نے کہاکہ پرویز مشرف کے بیرون یا اندرون ملک علاج کا فیصلہ ڈاکٹروں اور حکومت کو کرنا ہے، میں مشرف کے بارے میں اپنی توانائی صرف نہیں کرنا چاہتا لیکن ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مشرف کو صحت عطا فرمائے۔