مشرف کی طبی رپورٹ آج تیار کی جائیگی،طبیعت تسلی بخش،وی آئی پی روم میں منتقل، پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے سے روکنے کی درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں منظور،صہبا مشرف نے مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخوست وزارت داخلہ کو دیدی، درخواست میں مشرف کی بیماری سمیت دوسری بھی کئی وجوہات بیان کی گئی ہیں،ذرائع،مشرف سے خفیہ ڈیل اور نام ای سی ایل سے نکالنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،خواجہ آصف

اتوار 5 جنوری 2014 07:02

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔5جنوری۔2014ء)عسکری ادارہ امراض قلب کے میڈیکل بورڈ نے سابق صدر پرویز مشرف کی طبیعت تسلی بخش قرار دے دی ،انہیں آئی سی یو سے وی آئی پی روم میں منتقل کر دیا گیا ہے۔سابق صدر کی طبی رپورٹ آج تیار کی جائے گی.احمد رضا قصوری کا کہنا ہے پرویز مشرف ذہنی دباو کا شکار ہیں اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے،سابق صدر پرویز مشرف راولپنڈی کے آرمڈ فورسز انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں زیر علاج ہیں۔

صبح ان کے خون کے نمونے دوبارہ لیے گئے۔یہ نمونے اور سی ٹی انجیو گرام رپورٹ امریکہ اور برطانیہ بھجوا دی گئیں۔اے ایف آئی سی میں ڈاکٹروں کے سات رکنی میڈیکل بورڈ کے اجلاس میں پرویز مشرف کے گزشتہ روز لیے گئے خون کے نمونوں اور دیگر ٹیسٹ رپورٹس کا جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

میڈیکل بورڈ نے رپورٹس کو کلیئر قرار دیتے ہوئے پرویز مشرف کی حالت کو تسلی بخش قرار دے دیا تاہم ابھی تک انہیں ہسپتال سے ڈسچارج نہیں کیا گیا۔

ان کا کولیسٹرول عام سطح سے تھوڑا زیادہ ہے۔پرویز مشرف کو سی سی یو سے وی وی آئی پی روم میں منتقل کیا گیا اور مزید ٹیسٹ بھی لیئے جائیں گے۔ ۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹروں نے پرویز مشرف کو سگریٹ نوشی سے منع کر دیا ہے۔ڈاکٹروں نے پرویز مشرف کو خون پتلا کرنے والی ادویات دینا شروع کر دی ہیں تاہم میڈیکل بورڈ کو پرویز مشرف کے علاج کیلئے غیر ملکی ڈاکٹروں کی رائے کا بھی انتظار ہے،برطانوی اور امریکی ڈاکٹروں کی مشاورت سے مزید علاج کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بیگم صہبا مشرف سے بھی پرویز مشرف سے بات بھی کرائی گئی۔دوسری طرف پرویز مشرف کے وکیل احمد رضا قصوری نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف فوجی ہسپتال کے آئی سی یو میں زیر علاج ہیں اور زہنی دباو کا شکار ہیں ان کی حالت خطرے سے باہر ہے احمد رضا قصوری نے کہا کہ پرویز مشرف ذہنی دباو کا شکار ہیں اور ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

گزشتہ صبح ان کے خون کے نمونے دوبارہ لیے گئے،یہ نمونے اور سی ٹی انجیو گرام رپورٹ برطانوی ماہرین کو بھجوا دی گئیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ اے ایف آئی سی میں ڈاکٹروں کے سات رکنی میڈیکل بورڈ کے اجلاس میں پرویز مشرف کے گزشتہ روز لیے گئے خون کے نمونوں اور دیگر ٹیسٹ رپورٹس کا جائزہ لیا گیا۔میڈیکل بورڈ نے رپورٹس کو کلیئر قرار دیتے ہوئے پرویز مشرف کی حالت کو تسلی بخش قرار دے دیا تاہم ابھی تک انہیں ہسپتال سے ڈسچارج نہیں کیا گیا۔

ان کا کولیسٹرول عام سطح سے تھوڑا زیادہ ہے۔پرویز مشرف کو سی سی یو سے وی وی آئی پی روم میں منتقل کیا جائے گا اور مزید ٹیسٹ بھی لیئے جائیں گے۔احمد رضا قصوری نے بتایا کہ ڈاکٹروں نے پرویز مشرف کو سگریٹ نوشی سے منع کر دیا ہے اور انہیں خون پتلا کرنے والی ادویات دینا شروع کر دی ہیں تاہم میڈیکل بورڈ کو پرویز مشرف کے علاج کیلئے غیر ملکی ڈاکٹروں کی رائے کا بھی انتظار ہے،برطانوی ڈاکٹروں کی مشاورت سے مزید علاج کیا جائے گاجبکہ بیگم صہبا مشرف سے بھی پرویز مشرف سے بات بھی کرائی گئی ہے۔

ادھرسابق صدر پرویز مشرف کی اہلیہ صہبا مشرف نے مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لئے وزارت داخلہ کو درخواست دے دی ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتہ کے روز مشرف کی اہلیہ نے وزارت داخلہ کو مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے لئے درخواست دی اور درخواست میں موقف اختیار کیا کہ پرویز مشرف اپنے اہلخانہ کے ہمراہ بیرون ملک سفر کرنا چاہتا ہے اس لئے ان کا نام ای سی ایل سے نکال دیا جائے ۔

ذرائع نے بتایا کہ درخواست میں مشرف کی بیماری سمیت دوسری بھی کئی وجوہات بیان کی گئی ہیں۔ جبکہ دوسری جانب سابق صدر مشرف کے بیٹے بلال مشرف بھی پاکستان پہنچ گئے ہیں اور انہوں نے بھی اس حوالے سے اہم شخصیات سے ملاقاتیں کی ہیں لیکن وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں کسی بھی صورت نہیں نکالا جائے گا اور سابق صدر کا کیس عدالت میں ہے انہیں اس کا وہیں سامنا کرنا ہوگا۔

وزیر دفاع نے مزید کہا کہ سابق صدر کو پاکستان میں بہترین علاج کی سہولتیں فراہم کی جائیں گی ۔خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ مشرف کے اربوں روپے کے اکاؤنٹس کہاں سے آئے اس کی تحقیقات ہونی چاہیے اور غداری کیس میں حکومت پاکستان مدعی ہے اس حوالے سے مشرف کے ساتھ خفیہ ڈیل کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔جبکہ سابق صدر پرویز مشرف کو بیرون ملک جانے سے روکنے کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست منظورکر لی جس کی سماعت6 جنوری کو کی جائے گی ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں لال مسجد شہدئا فاؤنڈیشن کی جانب سے مشرف کو بیرون ملک جانے سے روکنے کے لئے درخواست دائر کی گئی تھی اور درخواست میں وزارت داخلہ اور آئی بی اسلام آباد کو فریق بنایا گیا ۔اس حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ نے لال مسجد شہداء فاؤنڈیشن کی درخواست منظور کرلی جس کی سماعت6 جنوری کو کی جائے گی۔