پا کستا ن سے اغواء ہو نے والے امریکی شہر ی وارن وین اسٹین کے اہلخا نہ کی اغواء کا رو ں سے وین اسٹین کی رہا ئی کی اپیل،حال ہی میں جاری کردہ ویڈیو سے وین اسٹین کے زندہ ہونے کا یقین نہیں ہوا:خاندان

ہفتہ 4 جنوری 2014 07:44

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4جنوری۔2014ء)پاکستان میں دوسال قبل القاعدہ کے ہاتھوں اغوا ہونے والے امریکی شہر ی وارن وین اسٹین کے خاندان نے اغواکاروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جلد سے جلد وین اسٹین کو رہا کردیں ، غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کے مطا بق مغو ی کے اہلخا نہ کی طرف سے جا ری کردہ ایک بیا ن میں کہا گیا ہے انھیں حال ہی میں منظرعام پر آنے والی ویڈیو سے ان کے زندہ ہونے کا یقین نہیں ہوا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ وین اسٹین کی باقاعدہ تاریخ کے ساتھ زندہ اور بہتر ہونے کی تصدیق درکار ہے۔خاندان نے اغواکاروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جلد سے جلد وین اسٹین کو رہا کردیں۔خاندان کے افراد کا کہنا ہے کہ انھیں وین اسٹین کی صحت کے حوالے سے تشویش لاحق ہے۔ان کے آجر ادارے جی ای آسٹن ایسوسی ایٹس کے مطابق وین اسٹین قلب کے عارضے میں مبتلا ہیں اور انھیں اس کے لیے دواوٴں کی ضرورت ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان میں دوسال قبل اغوا کیے گئے 72 سالہ امریکی کنٹریکٹر وارن وین اسٹین نے گذشتہ جمعرات کو منظرعام پر آنے والی ایک ویڈیو میں صدربراک اوباما سے اپنی رہائی کے لیے مدد کی اپیل کی تھی اور کہا تھا کہ وہ محسوس کرتے ہیں انھیں مکمل طور پر نظرانداز کردیا اور بھلا دیا گیا ہے۔لیکن اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد ایسا کوئی اشارہ نہیں ملتا کہ یہ کب بنائی گئی تھی۔

البتہ ان کی جانب سے جاری کردہ خط پر 3 اکتوبر کی تاریخ درج ہے۔اس سے پہلے ستمبر 2012ء میں ان کی دو ویڈیوز جاری کی گئی تھیں۔نئی ویڈیو اور اس کے ساتھ وین اسٹین کا ایک خط کسی نامعلوم شخص کی جانب سے رپورٹروں کو بھیجا گیا تھا۔اس پر القاعدہ کے میڈیا ونگ الصحاب کا لیبل لگا ہوا ہے۔اس ویڈیو میں وین اسٹین ایک سفید دیوار کے آگے بیٹھے بول رہے ہیں اور بتا رہے ہیں کہ وہ گذشتہ دوسال سے یرغمال ہیں۔

وہ امریکی صدر براک اوباما سے مخاطب ہو کر کہہ رہے ہیں:''آپ اس وقت بطور صدر امریکا اپنی دوسرے مدت گزار رہے ہیں۔اس کا یہ مطلب ہے کہ آپ دوبارہ انتخاب سے متعلق کسی قسم کے خوف سے بے نیاز ہوکر سخت فیصلے کرسکتے ہیں.واضح رہے کہ وین اسٹین کو پاکستان کے دوسرے بڑے شہر لاہور میں اگست 2011ء میں ان کی جائے قیام گھر سے نامعلوم مسلح افراد نے اغوا کر لیا تھا۔وہ امریکی فرم جے ای آسٹن کے پاکستان میں کنٹری ڈائریکٹر کے طور پر کام کررہے تھے۔یہ فرم کاروباری اور سرکاری شعبوں کو مختلف امور کے حوالے سے مشاورت فراہم کرتی ہے۔

متعلقہ عنوان :