سینٹ میں حزب اختلاف کا مشرف کی عدالت پیشی کی بجائے ہسپتال میں داخلے کے معاملے پر احتجاج ،مشرف کے بیانات پر فوج کی جانب سے بیان نہ آنے سے شکوک وشبہات پیدا ہورہے ہیں، فرحت اللہ بابر ، فوج کو اس طرح کے معاملات میں نہ گھسیٹا جائے،راجہ ظفر الحق

ہفتہ 4 جنوری 2014 07:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4جنوری۔2014ء)سینٹ میں سابق صدر جنرل پرویز مشرف کی عدالت کے سامنے پیشی کی بجائے ہسپتال میں داخلے کے معاملے پر حزب اختلاف کی جانب سے احتجاج کیا گیا تاہم قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے ایوان کو بتایا کہ وزیر دفاع خواجہ آصف واضح طور پر کہہ چکے ہیں کہ فوج کو اس طرح کے معاملات میں نہ گھسیٹا جائے ۔ جمعہ کے روز پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے نقطہ اعتراض پر کہا کہ سابق صدر جنرل پرویز مشرف کی عدالت میں پیشی کی بجائے پراسرار طور پر ہسپتال میں منتقلی اور ان کے گزشتہ دنوں کے بیانات پر فوج کی جانب سے وضاحتی بیان نہ آنا یہ سب باتیں سنگین صورتحال کی عکاسی کرتی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ صدر پرویز مشرف کہہ چکے ہیں کہ فوج ان کیخلاف غداری کے مقدمے کی وجہ سے پریشان اور ناراض ہے اس کے علاوہ ان کا یہ بھی بیان تھا کہ اب یہ فوج پر ہے کہ وہ کہاں تک معاملے کو دیکھتی ہے ۔

(جاری ہے)

فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ان بیانات پر آئی ایس پی آر کی جانب سے وضاحتی بیان آنا چاہیے تھا کیونکہ یہ خالصتاً سیاسی نوعیت معاملہ ہے اور ماضی میں آئی ایس پی آر جماعت اسلامی کے امیر کے بیان کے جواب میں تفصیلی بیان جاری کرچکی ہے ۔

پرویز مشرف کے بیانات پر بھی فوج کی جانب سے بیان آنا چاہتے تھا لیکن نہیں آیا جس کی وجہ سے شکوک وشبہات پیدا ہورہے ہیں اس پر قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا کہ وزیر دفاع خواجہ آصف واضح طورپر کہہ چکے ہیں کہ فوج کو اس طرح کے معاملات میں نہ دھکیلا جائے اور فوج بھی حکومت کا حصہ ہے کسی فرد واحد کی تنظیم نہیں ۔

متعلقہ عنوان :