پاکستان کے بیرونی زرمبادلہ کے ذخائر انتہائی کم سطح پر آگئے ہیں،آئی ایم ایف، ادائیگیوں کے توازن کو بھی اہم خطرات ہیں ، جی ڈی پی کی شرح میں بہتری کی توقع ہے ، مہنگائی میں اضافہ ہو گا،۔آئی ایم ایف کی قرض پروگرام کی پہلی سہ ماہی کی جائزہ رپورٹ

ہفتہ 4 جنوری 2014 07:38

اسلام آبا(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4جنوری۔2014ء) عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ پاکستان کے بیرونی زرمبادلہ کے ذخائر انتہائی کم سطح پر آگئے ہیں، ادائیگیوں کے توازن کو بھی اہم خطرات ہیں جبکہ جی ڈی پی کی شرح میں بہتری کی توقع ہے جبکہ مہنگائی میں اضافہ ہو گا۔آئی ایم ایف کی قرض پروگرام کی پہلی سہ ماہی کی جاری کردہ جائزہ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں معاشی اصلاحات پر عمل درآمد میں پیش رفت ہورہی ہے سرکاری اداروں کی نجکاری پروگرام پر عمل درآمد شروع کردیاگیا ہے، رپو رٹ کے مطابق پاکستان میں سماجی شعبہ کے لیے مختص رقم کے اجرا کا مقررہ ہدف حاصل نہیں کیا جا سکا، آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان کو قرضوں کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا ہے ، پاکستان کے نجکاری پروگرام پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ سرکاری اداروں کی نجکاری پروگرام پر عمل درآمد شروع کردیاگیا ہے اورمعاشی اور سٹرکچرل اصلاحات میں حکومت کی کارکردگی تسلی بخش قرار دی گئی ہے، رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ سیکورٹی کے مسائل اور جاری توانائی بحران اصلاحاتی پروگرام پر اثر انداز ہو سکتا ہے اور ترقی کی شرح متاثر ہو سکتاہے ،پاکستان کے لئے ادائیگیوں کے توازن کے لئے بھی اہم خطرات موجود ہیں ۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مجموعی ذخائر کی تعمیر نو کے مرکزی بینک کی طرف سے اصلاحی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق پیداواری شعبہ ترقی کر رہا ہے تاہم زراعت کے شعبے میں سست روی رہی ، اگلے چند سالو ں میں مجموعی طور پر جی ڈی پی کی شرح میں بہتری کی توقع ہے جبکہ مہنگائی میں اضافہ ہو گا۔ جائزہ رپورٹ کے مطابق ٹیکس وصولی کی شرح تخمینے سے تھوڑی بہتر رہی جس کی اہم وجہ سیلز ٹیکس میں اضافہ ہے ۔