قائد ایم کیوایم الطاف حسین کے صوبے کے قیام کے بیان پر سیاسی رہنماؤں کا شدید ردعمل،مر جائیں گے سندھ نہیں دیں گے، بلاول بھٹو،سندھ کا ایک ٹکڑا بھی کسی کو دیں گے نہ کوئی ایسا مطالبہ کرے ، شرجیل میمن ، برطانوی حکومت الطاف حسین کے بیان کا نوٹس لے،شیریں مزاری،بیان ملک توڑنے کی سازش ہے، سید منور حسن

ہفتہ 4 جنوری 2014 07:34

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔4جنوری۔2014ء)ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے بیان پر سیاسی اور مذہبی رہنماؤں نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کے حیدرآباد میں جلسے سے خطاب کے دوران اردو بولنے والوں کے لئے صوبے کے قیام کے مطالبے پر رد عمل کا اظہارکرتے ہوئے سید خورشید شاہ کا کہنا تھا الطاف حسین کبھی بھی کسی پر برس پڑتے ہیں اور آج وہ سندھ پر برسے، وہ بادشاہ آدمی ہیں جو چاہیں بول سکتے ہیں اور کسی کو ان کی بات کا برا نہیں منانا چاہئے۔

دوسری جانب وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن کا الطاف حسین کے بیان پر کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے قائد کا بیان کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن سے دھیان ہٹانے کی سازش لگ رہی ہے یا ہوسکتا ہے کہ یہ باتیں حکومت میں شامل ہونے کے لئے کی جارہی ہوں تاہم ہم اس طرح کے بیانات سے سندھ کے مستقل باشندوں کو لڑانے کی کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ غنڈہ گردی کون کرتا ہے، ایم کیو ایم کے گورنر 11 سال سے عہدے پر ہیں لہٰذا اگر کوئی مطالبہ ہے تو ان سے کریں۔مسلم لیگ (ن) کے رکن صوبائی اسمبلی عرفان اللہ مروت نے کہا کہ ایم کیو ایم کے گورنر 11 سال سے عہدے پر فائز ہیں تو اردو بولنے والوں سے زیادتی کیسی اور اگر ایم کیو ایم سے زیادتی کی جارہی ہے تو ڈاکٹر عشرت العباد گورنر کے عہدے سے استعفیٰ کیوں نہیں دیتے۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم صوبے میں طاقت حاصل کرنے کے لئے بلیک میل کر رہی ہے، آج دراصل الطاف حسین کی زبان پر وہ بات آگئی جو کئی سالوں سے ان کے دل میں تھی اور الطاف حسین ضرورت پڑنے پراندرچھپا ”جناح پور“ کا جن بھی نکال لیتے ہیں۔پاکستان قومی تحریک کے چیئرمین ایاز لطیف پلیجو نے الطاف حسین سے مطالبہ کیا کہ وہ اردو بولنے والوں کے لئے الگ صوبہ بنانے کا اپنا بیان 48 گھنٹوں میں واپس لیں ورنہ ہم ہڑتال کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سندھ کی تقسیم کے کسی منصوبے کو برداشت نہیں کریں گے، گزشتہ 5 سال پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی سندھ میں حکومت رہی لیکن اس کے باوجود آج صوبے کے حالت ابتر ہیں۔تحریک انصاف کے رہنما عارف علوی کا کہنا تھا کہ سندھی بولنے والوں نے اردو بولنے والوں کو ہمیشہ خوش آمدید کہا، آج پوری قوم غربت میں پس رہی ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ الگ صوبے کے قیام کا ہی مطالبہ کردیا جائے۔

جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن نے الطاف حسین کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے انتشار پھیلانے اور ملک توڑنے کی سازش قرار دیتے ہوئے محب وطن قوتوں سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔الطاف حسین کی طرف سے اردو بولنے والوں کے لئے نئے صوبے کے مطالبے پر بلاول بھٹو نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ مر جائیں گے لیکن سندھ نہیں دیں گے۔میڈیارپورٹس کے مطابق بلاول بھٹو زرداری ٹوئٹ پر سرگرم رہتے ہیں انہوں نے ایک روز پہلے ٹوئٹ پیغام میں کہا تھا کہ یقین نہیں آتا ، ڈرپوک مشرف نے کبھی وردی پہنی ہو گی، ان کے ٹوئٹ پیغامات پر دیگر سیاسی جماعتوں سے کڑی تنقید کی جا رہی ہے جس پر بلاول بھٹو زرداری نے آج اپنے ٹوئٹ پیغام میں کہا ہے کہ جنہیں ان کے پیغام پسند نہیں آ رہے وہ انتظار کریں اور دیکھیں کہ وہ پارلیمنٹ میں آ کر کیا کردار ادا کر سکتے ہیں۔

سندھ کے وزیراطلاعات شرجیل میمن نے کہا ہے کہ سندھ کا ایک ٹکڑا بھی کسی کو نہیں دیں گے اور نہ کوئی ایسا مطالبہ کرے۔ حیدرآباد میں متحدہ قومی موومنٹ کے منعقدہ جلسے سے متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کے خطاب پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے شرجیل انعام میمن نے کہاکہ عام لوگوں میں کوئی تفریق نہیں، کہیں ایسا تو نہیں کہ حکومت میں شامل ہونے کے لیے یہ باتیں کی جارہی ہیں۔

شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ متحدہ کے گورنر 11سال سے عہدے پر ہیں، ملکوں کے لیے لسانیت کی باتیں اچھی نہیں، یہ کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن پر سے دھیان ہٹانے کی سازش لگ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت سے مطالبہ کرنا ہے تو گورنر متحدہ قومی موومنٹ کا ہے ان سے مطالبہ کریں،جلسوں میں لسانی باتیں اور تفریق پیدا کرنا مناسب نہیں۔شرجیل میمن نے کہا کہ کراچی سمیت سندھ کے ہر شہری علاقے میں ترقیاتی کام ہورہے ہیں، یہ سب جانتے ہیں کہ غنڈہ گردی کون کرتا ہے، حکومت میں آنے کے لیے یہ مطالبے کیے جارہے ہیں، ان مطالبات کے پیچھے کوئی اور پس منظر ہے۔

وزیراطلاعات سندھ کاکہنا تھا کہ پیپلزپارٹی حالات خراب کرنے کی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گی، سندھ کے مستقل باشندے کبھی بھی آپس میں نہیں لڑیں گے، یہ سب جانتے ہیں کہ غنڈہ گردی کون کرتا ہے، کراچی سمیت سندھ کے ہر شہری علاقے میں ترقیاتی کام ہورہے ہیں، متحدہ قومی موومنٹ حکومت میں ہوتی ہے تو مسائل نہیں ہوتے۔پاکستان تحریک انصاف کی ترجمان ڈاکٹر شیریں مزاری نے ایم کیو ایم کے قائد کے خیالات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے الطاف حسین کے متنازعہ بیان کو مسترد کیا ہے۔

جمعہ کو پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ سے جاری بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ الطاف حسین براہ راست ملک توڑنے کی دھمکی دے رہے ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین سندھ نہیں پاکستان کی تقسیم کے خواب دیکھ رہے ہیں۔ الطاف حسین کا بیان برطانوی قانون کے بھی خلاف ہے۔ برطانوی حکومت الطاف حسین کے بیان کا نوٹس لے۔ ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ اپنی سرزمین سے کسی دوسرے ملک کو توڑنے کی بات کرنے والے کے خلاف برطانوی حکومت کارروائی کرے۔

اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی خورشید شاہ نے متحدہ قومی موومنٹ کے سربراہ الطاف حسین کے علیحدہ صوبے کے مطالبے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ الطاف حسین لندن میں بیٹھے ہیں اور شوشہ چھوڑ دیتے ہیں کبھی علیحدہ صوبہ اور کبھی علیحدہ کراچی انہوں نے کہاکہ الطاف حسین کے بیان کو پاکستان پیپلزپارٹی نے مسترد کردیا ہے علیحدہ صوبے کا مطالبہ ان کا خواب ہے وہ سندھ کے عوام کے جذبات سے کھیلنے کی کوشش کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ الطاف حسین ایسے بیانات دیتے ہیں ان کو زیب نہیں دیتے پاکستان کی عوام اور حکومت الطاف حسین کی باتوں کو سنجیدہ نہ لے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر شاہید سید نے کہا ہے کہ عوامی نیشنل پارٹی سندھ کی تقسیم کے خلاف ہے۔ ایم کیو ایم کے سربراہ کے مطالبے کو مسترد کرتے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم علیحدہ صوبے اور مہاجر صوبے کا مطالبہ کریں سندھ کے عوام کے جذبات سے نہ کھیلیں انہوں نے کہا کہ لندن میں بیٹھ کر ایسا شخص بیان دے رہا ہے جو پاکستان بھی نہیں آسکتا علیحدہ صوبے کے مطالبے کو اے این پی مسترد کردتی ہے۔ ایم کیو ایم کو سندھ حکومت سے حلقہ بندیوں پر اعتراض ہے تو عدالتوں میں جائے۔