دہشتگردوں اور ملک دشمنوں کو پاکستان کی ترقی ہضم نہیں ہو رہی ، نواز شریف

دہشتگردی کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، پاکستان کی ترقی سبوتاژنہیں ہو گی آپریشن ردالفساد کا فیصلہ وزیراعظم ہاؤس میں ہوا، افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں بھارت کے ساتھ اب بھی تجارت چاہتے ہیں،وزیر اعظم کی انقرہ میں میڈیا سے گفتگو

جمعرات 23 فروری 2017 21:11

انقرہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 فروری2017ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ دہشتگردوں اور ملک دشمنوں کو پاکستان کی ترقی ہضم نہیں ہو رہی، دہشتگردی کے خاتمے کا ہم نے ارادہ کر لیا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، پاکستان کی ترقی سبوتاژ نہیں ہو گی، آپریشن ردالفساد کا فیصلہ وزیراعظم ہاؤس میں ہوا، افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں اور چاہتے ہیں کہ افغانستان کی سرزمین دہشتگرد پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو، بھارت کے ساتھ اب بھی تجارت چاہتے ہیں۔

(جاری ہے)

جمعرات کے روز ترکی کے شہر انقرہ میں میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہ اکہ دہشتگرد حملوں سے ڈرنے والے نہیں، عوام حوصلہ رکھیں، دہشتگردی کا خاتمہ ضرور ہوگا، دہشتگردوں کی کمر توڑ دی ہے جوان بہادری دیکھانے کی کوشش کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کی حالیہ لہر پر بھی قابو پالیں گے آپریشن ردالفساد شروع کرنے کا فیصلہ چند دن قبل وزیراعظم ہاؤس میں ہوا اور پنجاب میں رینجرز آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ بھی وزیراعظم ہاؤس میں ہوا ہے، گزشتہ ڈیرھ سال میں بڑے بڑے ترقیاتی منصوبے مکمل ہوئے ہیں، بجلی کے منصوبے اور موٹرویز کے منصوبے جاری ہیں، دہشتگرد پاکستان کی ترقی روکنا چاہتے ہیں جو ناکام ہوں گے،وزیراعظم نے کہا کہ ہم مسائل پر قابو پارہے ہیں، دنیا ہماری تعریف کر رہی ہے، دشمن عناصر پاکستان کی ترقی ثبوتاز کرنا چاہتے ہیں،ہم ان کی کوشش کامیاب نہیں ہونے دیں گے، پاکستان اور ترکی کے قریبی تعلقات سے دونوں ملکوں کے درمیان آزادانہ تجارت کے معاہدے ہوئے ہیں، ان تعلقات کو مزید مستحکم بنا رہے ہیں، ترکی نے کشمیر پر پاسکتان کے اصولی موقف کو سراہا ہے اور ہمارے موقف کی حمایت کی ہے، مسئلہ کشمیر پر موقف کی حمایت کرنے پر ہم ترکی کے شکر گزار ہیں،انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو لیکن بدقسمتی سے افغانستان میں بیھٹے دہشتگرد پاکستان کو نقصان پہنچا رہے ہیں، وزیراعظم نے کہا کہ بھارت کے ساتھ تعلقات اچھے ہوں ہم آج بھی بھارت کے ساتھ تعلقات چاہتے ہیں ہم بھارت کا اچھا ہمسایہ بن کر رہنا چاہتے ہیں،بھارت کے خلاف کوئی بری خواہش تھی نہ اب ہے، الیکشن مہم میں بھی ہم نے بھارت کے خلاف کچھ نہیں بولے۔

وقار)