پا ک افغان بارڈر طورخم کو بند ہوئے ہفتہ گذر گیا، دونوں اطراف سینکڑوں مال بردار گاڑیاں کھڑی ہیں اور ہزاروں لوگ دونوں اطراف بارڈر کھولنے کے انتظار میں

جمعرات 23 فروری 2017 21:00

لنڈیکوتل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 فروری2017ء) ملک میں پے درپے بم دھماکوں اور خودکش دھماکوں کے پا ک افغان بارڈر طورخم کو بند ہوئے سات دن گز ر گئے بارڈر بند ش کی وجہ سے دونوں اطراف سینکڑوں مال بردار گاڑیاں کھڑی ہیں اور ہزاروں لوگ دونوں اطراف بارڈر کھولنے کے انتظار میں بیٹھے ہیں لنڈیکوتل بازار میں درجنوں افغان باشندے دوکانوں کے سامنے اورمسجدوں میں دن رات گزارنے پر مجبورہو گئے ہیں بارڈر بند ش سے لوکل ٹرانسپورٹ بھی کھڑی ہیں اور تمام ٹرانسپورٹ اڈے گاڑیوں سے بھر ی نظر آرہی ہیں جبکہ ڈرائیوار حضرات سواریوں کے انتظار میں ادھر ادھر دیکھ کر تھک جاتے ہیں جبکہ کارخانو ںسے لنڈیکوتل کے کرائے میں بھی کمی آئی ہے پاک افغان بارڈر بند ش سے شاہراہ پر گاڑیوں کا رش نہ ہونے کے برابر ہے اور لنڈیکوتل بازار کے تاجروں اور دکانداروں پر انتہائی منفی اثر پڑا ہے جسکی وجہ سے تاجر برادری شدید پر یشانی سے دو چار ہے بارڈر بندش سے لنڈیکوتل بازار میں درجنوں افغان باشندے بارڈر کھولنے کے انتظار میں ہیں اور گز شتہ دن اسسٹنٹ پولیٹکل ایجنٹ لنڈی کوتل نیا ز محمدکی ہدایت پر لائن آفیسر نے تما م پھنسے افغان باشندوں میں کھانا تقسیم کیا جبکہ دوسری طرف افغانستا ن سے آنیوالے اطلاعات کے مطابق جلال آباد اور ملحقہ علاقوں میں اشیاء خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر بارڈر کھلنے میں مزید کئی دن لگ گئے تو مہنگا ئی اور بے روزگاری میں مذید اضافے ہونے کا خدشہ ہے تاہم سرکا ری ذرائع کے مطابق بارڈر کھلنے کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے واضح رہے کہ طورخم میں کسٹم اور کلیرنگ ایجنٹس کے سارے دفاتر بھی بند پڑ ے ہیں جس سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :