دہشت گردوں نے ”ہدف“تک پہنچنے سے پہلے ہی جلد بازی میں بارود سے بھری گاڑی کو زیرتعمیر بلڈنگ کے قریب اڑادیا-ذرائع

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 23 فروری 2017 18:42

دہشت گردوں نے ”ہدف“تک پہنچنے سے پہلے ہی جلد بازی میں بارود سے بھری ..
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23 فروری۔2017ء) دہشت گردوں نے ”ہدف“تک پہنچنے سے پہلے ہی جلد بازی میں بارود سے بھری گاڑی کو زیرتعمیر بلڈنگ کے قریب اڑادیا-انتہائی معتبر ذرائع کے مطابق دھماکا ہونے سے پہلے قانون نافذکرنے والے ادارے ایک مشکوک گاڑی کی تلاش میں تھے اور ڈیفنس پولیس دھماکے کے وقت زیڈبلاک مارکیٹ میں ہی ایک سفید رنگ کی کار کو تلاش کررہی تھی اطلاع ہونے پر دہشت گردوں نے ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے گاڑی کو اڑادیا-سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 20سے25کلوبارودی مواد استعمال کیاگیا‘ڈیفنس کے علاقے کو لاہور کا محفوظ ترین علاقہ تصور کیا جاتا ہے اور ڈیفنس فیزون تک پہنچنے کے لیے لاہور چھاﺅنی کے انتہائی سخت سیکورٹی والے علاقے سے گزرنا پڑتا ہے ‘چھاﺅنی کے علاقے میں جگہ جگہ چیک پوسٹوں پر نہ صرف گاڑیوں کو چیک کیا جاتا ہے بلکہ شہریوں کو اپنا شناختی کارڈ بھی دکھانا پڑتا ہے-ڈیفنس کے علاقے میں دہشت گرد حملے پر قانون نافذکرنے والے اداروں کے بھی اجلاس جاری ہیں اور امن وامان کی صورتحال پر غور کیا جارہا ہے-ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام پہلوﺅں پر غور کیا جارہا ہے اور اس بات کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے کہ لاہور کے محفوظ ترین سمجھے جانے والے علاقے میں اتنی بھاری مقدار میں بارودی مواد کیسے پہنچا؟ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ قانون نافذکرنے والے اداروں کو جائے وقوع سے گولیوں کے خول بھی ملے ہیں ‘سی ٹی ڈی دھماکے کے علاقے کی عمارتوں کے سی سی ٹی وی کیمروں سے حاصل کردہ ویڈیوزکا جائزہ لے رہی ہے تاکہ اصل صورتحال سامنے آسکے-

متعلقہ عنوان :