سی پیک تجارت ،برآمدات اور سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے وسیع موا قع فراہم کریگا،یو بی جی

حکومت ایف پی سی سی آئی کے پلیٹ فارم سے بھی سی پیک کے ثمرات سمیٹنے کی حکمت عملی مرتب کرے،گلزار فیروز،خالدتواب سی پیک سے منسلک منصوبوں میں سب سے پہلے بلوچستان کے لوگوں کا حق ہے، حنیف گوہر،اکرام راجپوت،ڈاکٹر شہزاد ارشد،ناہیدمسعود

جمعرات 23 فروری 2017 15:07

سی پیک تجارت ،برآمدات اور سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے وسیع موا قع فراہم ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 فروری2017ء) یونائٹیڈ بزنس گروپ(یو بی جی)کے مرکزی ترجمان گلزار فیروز ، چیئرمین سندھ ریجن خالدتواب ، سابق نائب صدور ایف پی سی سی آئی حنیف گوہراوراکرام راجپوت،ڈاکٹر شہزاد ارشداورناہیدمسعود نے کہا ہے کہ چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور( سی پیک) تجارت ،برآمدات اور سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے وسیع موا قع فراہم کریگا،حکومت ایف پی سی سی آئی کے پلیٹ فارم سے بھی سی پیک کے زیادہ سے زیادہ ثمرات سمیٹنے کی حکمت عملی مرتب کرے۔

ایک بیان میں یو بی جی کے رہنمائوں نے کہا کہ سی پیک ایک بہت بڑا منصو بہ ہے جو کہ پورے ایشیاکے خطے کی تر قی اور خوشحالی میں اہم کردار ادا کریگا، اس منصوبے سے تاریخی تجا رتی راستہ (شاہراہ ریشم) پھر سے فعال ہوگا جوکہ وسطی ایشیا کے ممالک کو ٹرانزٹ روٹ فراہم کرے گاجس سے تجا ر تی لاگت کم ہو گی اور وقت کی بھی بچت ہوگی،یونائٹیڈ بزنس گروپ کے لیڈران ایس ایم منیر ،افتخار علی ملک اور فیڈریشن کے موجودہ صدر زبیرطفیل نے چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور کے حوالے سے بزنس کمیونٹی کو جو مفید معلومات مہیا کی ہیں اور حکومت سے کہا ہے کہ کہ وہ ایف پی سی سی آئی کو آن بورڈ لے تاکہ اسکا فائدہ سی پیک،ہماری حکومت اور نجی شعبے کو ہوسکے۔

(جاری ہے)

انہوںنے مزید کہا کہ سی پیک پاکستان اور چین کے درمیان اقتصادی ،تجا ر تی اور ثقافتی تعلقات کو استوار کر نے کا مثبت ستون ہے اور اس کے علاقائی سطح پر اثرات بہت ہی مثبت ہیں جو کہ سٹرکوں کے نیٹ ورک،ریلولے اور صنعتی پارک بنا نے کے نئے دور کا آغاز کریں گے جس کا فائدہ پاکستان کے تما م صوبو ں کوہوگا ۔سی پیک کو ریڈور میں یہ صلاحیت ہے کہ یہ پاکستان کی معیشت پرمثبت اثرات مرتب کریگا۔

انکا مزید کہنا تھا کہ یہ منصوبہ ملکی معیشت کو سہارا دینے کیلئے ضروری ہے کیونکہ اس سے تقریبا10 لاکھ افراد کے روزگار کے مواقع پیدا ہونگے جبکہ سالانہ شرح نمو میں دو سے ڈھائی فیصد اضافہ ہو گا، یہ منصوبہ ملکی جی ڈی پی کے 18 فیصد کے برابر ہے ،مذکورہ منصوبے میں ہونے والی نئی صنعتکاری کیلئے ہما رے ملکی خام مال کو استعمال کیاجائے تاکہ پاکستان کی صنعتوں کو بھی اس سے فیض حاصل ہوسکے۔

یو بی جی لیڈران نے کہا کہ سی پیک اہم منصوبہ ہے اور اس سے پاکستان اور چائنا کے مشترکہ مفادات وابستہ ہیں،ملک میں انرجی منصوبے لگ رہے ہیں اور دوسال کے بعد ملک میں انرجی بحران دور ہوجائے گا،گوادر سے کاشغر تک جو شاہراہ بن رہی ہے اس سے وقت کی بچت ہوگی،ہوٹلز کھلیں گے جس سے بلوچستان کے لوگوں کو روزگار ملے گا کیونکہ سی پیک سے منسلک منصوبوں میں سب سے پہلے بلوچستان کے لوگوں کا حق ہے۔

یونائٹیڈ بزنس گروپ کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ گوادر اور سی پیک منصوبے کی تکمیل کے بعد پاکستان میں معاشی سرگرمیاں بڑھیں گی اور ان منصوبوں سے چائنا کے مغربی خطے کو افغانستان اور وسطی ایشیائی ممالک تک رسائی کے لیے اہم راہداری حاصل ہوگی ۔، پاکستان میں حالات بہتر ہو رہے ہیں اور ہمارے ملک کا مستقبل تابناک ہے،کوریا،جاپان اور دیگر ملکوں سے آٹو موبیل سیکٹر میں کمپنیاں سرمایہ کاری کرنے کیلئے آرہی ہیں اور اور آئندہ دوسال کے بعد پاکستان میں ترقی کے نئے مواقع میسر آسکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :