جماعت اسلامی فاٹا کی گورنر ہاؤس کے سامنے دھرنے کے لئے انتظامی کمیٹی کا اجلاس،انتظامات کا جائزہ لیا گیا

بدھ 22 فروری 2017 21:39

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 فروری2017ء) جماعت اسلامی فاٹا کی گورنر ہاؤس کے سامنے ہونے والے دھرنے کے لئے بنائی گئی انتظامی کمیٹی کا اجلاس المرکزالاسلامی میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت جماعت اسلامی فاٹا کے امیر حاجی سردار خان نے کی۔ اجلاس میں جماعت اسلامی فاٹا کے سیکرٹری جنرل حاجی محمد رفیق آفریدی، نائب امیر حاجی محمد حسین آفریدی، ڈاکٹر منصف خان اور سیکرٹری اطلاعات محمد جبران سنان سمیت دیگر نمائندوں نے شرکت کی۔

اجلاس میں 26تا 28فروری کو پشاور میں گورنر ہاؤس کے سامنے ہونے والے دھرنے کے انتظامات کا جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی فاٹا کے امیر حاجی سردار خان نے کہا کہ 26سے 28فروری گورنر ہاؤس کے سامنے قبائلی عوام تاریخی دھرنا دیں گے۔

(جاری ہے)

دھرنا ایف سی آر کے خلاف عوامی ریفرنڈم ثابت ہوگا۔ قبائلی عوام مزید کو مزید غلامی کی زنجیروں میں نہیں جکڑا جاسکتا۔

انہوں نے وفاقی حکومت اور وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف پر زور دیا کہ فاٹا سے ایف سی آر ختم کرکے اسے خیبر پختونخوا میں ضم کیا جائے۔ خیبر پختونخوا میں انضمام کے علاوہ فاٹا کے مستقبل کا کوئی فیصلہ قبول نہیں، ایف سی آر کالا قانون اور ظلم کا نظام ہے ۔ وزیر اعظم نواز شریف چند افراد کی خوشی کے لئے ایف سی آر کے خاتمے اور اس کے خیبر پختونخوا کے ساتھ انضمام سے گریزاں ہیں، فاٹا اصلاحات کو بھی انہی افراد کو خوش کرنے کے لئے کابینہ اجلاس کے ایجنڈے سے نکالا گیا۔

قبائلی عوام ہر صورت ایف سی آر کا خاتمہ اور خیبر پختونخوا کے ساتھ انضمام چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وفاق فاٹا اصلاحات کو نافذ کرے ، اب بھی وقت ہے ایف سی آر کو ختم کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ قبائلی اپنے حق کے لئے لڑنا جانتے ہیں۔ہماری جدوجہد سیاسی اور پُر امن ہے۔ اپنے حق کے لئے قبائلی عوام کی پُرامن جدوجہد جاری رہے گی ۔

متعلقہ عنوان :