تریموں بیراج اور پنجند ہیڈ ورکس کے منصوبوں کو آئندہ تین برسوں میں مکمل کیا جائے گا

جناح بیراج کی بحالی کا منصوبہ رواں سال 12ارب روپے کی لاگت سے پایہ تکمیل کو پہنچے گا ،ترجمان محکمہ آبپاشی پنجاب

بدھ 22 فروری 2017 21:08

تریموں بیراج اور پنجند ہیڈ ورکس کے منصوبوں کو آئندہ تین برسوں میں ..
لاہور۔22 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 فروری2017ء) پنجاب اریگیٹڈ ایگریکلچر انوسٹمنٹ پروگرام کے تحت تریموں بیراج اور پنجند ہیڈ ورکس کے منصوبوں کو آئندہ تین برسوں میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے مکمل کر لیا جائے گا،جناح بیراج کی بحالی کا منصوبہ رواں سال کے دوران 12 ارب روپے کی لاگت سے پایہ تکمیل کو پہنچ جائیگا ،محکمہ آبپاشی پنجاب کے ترجمان نے اے پی پی کو بتایا کہ حکومت پنجاب ہر سال ایک خطیر رقم آبپاشی سسٹم کو اپ گریڈ کرنے کے لئے خرچ کررہی ہے،رواں مالی سال میں محکمہ آبپاشی کے ترقیاتی کاموںکیلئے 41ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے جبکہ94 نئے منصوبہ جات بھی شامل کئے گئے ہیں ۔

جناح بیراج کی بحالی کا منصوبہ رواں سال کے دوران 12 ارب روپے کی لاگت سے پایہ تکمیل کو پہنچ جائیگا ، 23442ملین روپے کی لاگت سے نئے خانکی بیراج کی تعمیر پر کام رواںسال بھی جاری رہے گا ، پاکپتن میں سلیمانکی بیراج پر 3041ملین روپے لاگت آئے گی اور رواں سال بھی اس منصوبے پر کام جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

پنجاب اریگیٹڈ ایگریکلچر انوسٹمنٹ پروگرام کے تحت لوئر باری دوآب کینال سسٹم کی نہروں کی بحالی کے کام زور و شور سے جاری ہیں۔

پاکپتن کینال جس کی تخمینہ لاگت 4788ملین روپے ہے کی بحالی کا کام بھی 2013-14میں شروع ہو چکا ہے جوکہ رواں سال بھی جاری رہے گا ۔ لوئر چناب کینال پارٹ بی کے تحت نہروں کی بحالی کا کام 12450ملین روپے کی لاگت سے اگلے مالی سال میں مکمل ہو جائے گا ۔ اصلاح آبپاشی کے مختلف ترقیاتی منصوبوں ، جن میں418 ملین روپے سے بی آر بی لنک کینال، 507 ملین روپے سے چرڑ ڈرین ، 258 ملین روپے سے سرگودھا ڈرینج سسٹم، 354 ملین روپے سے فیصل آباد کے ڈرینج سسٹم، 890 ملین روپے سے جھنگ برانچ کینال ،994ملین روپے سے سکھنائی ڈرین ،3906ملین روپے سے بھونگ ڈسٹی سسٹم اور990 ملین روپے سے منتخب اریگیشن چینلز پر تعمیراتی کام جاری ہے ۔

ترجمان نے بتایا کہ 3300ملین روپے سے ضلع راجن پور کو برساتی نالو ں اور سیلاب کی تباہ کاریوں سے بچانے کے لئی915ملین روپے سے نتکانی فلڈ کیرنگ چینل کی تعمیر، 300ملین روپے کی لاگت سے بی آربی ڈی نہر کو بچانے کے لئے تعمیراتی کام زوروشور سے جاری ہیں، سیالکوٹ شہر کو سیلاب سے بچانے کے لئی1 385ملین روپے کی لاگت سے ایک ، بھیڈ اور پلکھو نالوںکی بحالی و تعمیر نو کی جائیگی جبکہ کامونکی شہر اور ملحقہ آبادیوں کو بھی سیلاب سے بچانے کے لئے 2280ملین روپے کی خطیر رقم سے موجودہ مالی سال میں کئی منصوبہ جات شروع کئے جا رہے ہیں۔

تھل کے مکینوں کو مزید آبی سہولیات دینے کیلئے حکومتِ پنجاب 7000ملین روپے کی لاگت سے گریٹر تھل کینال فیزII -(چوبارہ اور اس کاسسٹم) کا منصوبہ شروع کرنے جارہی ہے،پوٹھوہار کے علاقے میںآبپاشی کی سہولت مہیا کرنے کے لئے 55چھوٹے ڈیم تعمیر کئے جاچکے ہیں اس کے علاوہ10 چھوٹے ڈیم زیر تعمیر ہیں،پچھلے سال راول ڈیم کی ریذنگ کے لئے فزیبلٹی سٹڈی پر کام شروع ہو چکا ہے جو کہ موجودہ سال میں پایہء تکمیل کو پہنچ جائے گاتاکہ اس کی سٹوریج کیپسٹی کو بڑھایا جاسکے اور راولپنڈی کے لوگوں کیلئے پینے کے پانی کی فراہمی میں بہتری لائی جاسکے ۔

اس کے علاوہ بارانی علاقوں کی ترقی، آبپاشی اور پینے کے پانی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئی4000ملین روپے کی لاگت سے گھبیر ڈیم کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے، جس پرموجودہ مالی سال میں کام شروع کیا جائے گا۔اس کے علاوہ 4200ملین روپے کی لاگت سے پوٹھوہار کلائمیٹ سمارٹ اریگیٹڈ ایگریکلچر پروگرام پر موجودہ سال بھی کام جاری رہے گا۔ترجمان نے بتایا کہ جلال پور کینال،رسول بیراج نکالی جارہی ہے جو کہ تفصیلی ڈیزائن کے آخری مراحل میں ہے، یہ نہر پنڈدادنخان اور تحصیل خوشاب کی زمینوں کو سیراب کرے گی اور اسی طرح تھل کینال فیز ٹو کا کام 16 ارب روپے میں شروع کیا جارہا ہے۔

،انہوں نے بتایا کہ گریٹرچولستان اور سمالر چولستان میں آبپاشی کو یقینی بنانے کے لئے فزیبلٹی سٹڈی مکمل ہو چکی ہے، محکمہ آبپاشی پنجاب نے 1.6 بلین کی خطیر رقم سے ربڑ ڈیم کا پائلٹ پراجیکٹ بہاولپور میں دریائے ستلج پر بنانے کا منصوبہ بنایا ہے جس پر آئندہ چند ماہ کام شروع ہو جائے گا۔

متعلقہ عنوان :