صوبائی حکومت صنعت کاروں کو درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے گی،مشتاق احمد غنی

بدھ 22 فروری 2017 20:56

صوبائی حکومت صنعت کاروں کو درپیش مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 فروری2017ء)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و اعلیٰ تعلیم مشتاق احمد غنی نے حیات آباد میں واقع فرنٹیئر فائونڈری میں انڈسٹریل ایسوسی ایشن پشاور کے ممبران سے ملاقات کی جس میں ایف بی آر کی جانب سے صوبے میں مختلف صنعتوں پر غیر قانونی چھاپوں کے حوالے سے پیدا ہونے والی صورت حال کے حوالے سے مذاکرات کئے گئے۔

بریفنگ میں ڈائریکٹر خیبر پختونخوا اکنامک زونز عدیل رائوف نے واضح کیا کہ ایف بی آر کی جانب سے حالیہ چھاپے صوبے میں صنعت کاری اور بیرونی سرمایہ کاری کے خلاف ایک سازش ہے اور بعض قوتیں خیبر پختونخوا میں بیرونی سرمایہ کاری نہیں دیکھنا چاہتیں ۔اس موقع پر ایسوسی ایشن کے ممبران نے واضح کیا کہ ایف بی آر کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد طارق خان نے حال ہی میں کئی صنعتوں پر مسلح افراد کے ساتھ غیر قانونی ریڈ کئے جس میں انہوں نے صنعتوں کے مالکان کی نہ صر ف تضحیک کی بلکہ کئی صنعتوں کے ریکارڈ بھی غیر قانونی طور پر اپنے قبضے میں لے لئے جس کی وجہ سے کئی صنعتیں بند ہو چکی ہیں۔

(جاری ہے)

ممبران نے مزید کہا کہ ایف بی آر کی جانب سے انوسٹی گیشن کا نوٹس جاری کیا گیا تھاجبکہ ایف بی آر حکام کی جانب سے چھاپوں سے مالکان کو ہراساں کرنا اور زبردستی ریکارڈ کا قبضے میں لینا نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ صوبے میں صنعت کاری کو روکنے کے مترادف ہے۔ اس موقع پر صدر انڈسٹریل ایسوسی ایشن پشاور غضنفر بلور نے صوبائی حکومت سے اپیل کی کہ وفاقی اداروں کی جانب سے غیر قانونی اقدامات کا نوٹس لیا جائے اور مسئلہ کے حل کیلئے کمیٹی بھی تشکیل دیں جو ان مسائل کی حل کیلئے وفاقی حکومت سے مذاکرات کرے۔

ممبران نے مزید واضح کیا کہ ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس نٹ (Tax Net) میں رجسٹرڈ صنعتوں کو ہراساں کیا جارہا ہے جبکہ ٹیکس چور صنعتوں کے خلاف کسی قسم کی کاروائی نہیں کی جارہی ۔اس موقع پر ترجمان خیبر پختونخوا حکومت مشتاق احمد غنی نے ایف بی آر کی جانب سے غیر قانونی اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے معاملے کے حل کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی جس میں سینٹر نعمان وزیر ،سینٹر محسن عزیز ، صو بائی وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ ، وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکر یم چیئر مین سپیشل اکنامک زونز اتھارٹی غلام دستگیر،، غضنفر بلور، محسن سید، سابقہ صدر سرحد چیمبر آف کامرس ملک نیاز شامل ہیں۔

اس موقع پر مشتا ق غنی نے واضح کیا کہ موجودہ صوبائی حکومت صنعتوں کو ترقی اور فروغ کیلئے انڈسٹریل پالیسی بھی تشکیل دی ہے اور صوبے میں انڈسٹریل زونز کے قیام کیلئے بھی کوشاں ہے تاہم کسی ادارے کو بھی اس قسم کے اقدامات سے صنعتوں کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ صنعت کاروں کے ٹیکس سے ملک کا معاشی پہیہ چلتا ہے اور صوبے میں صنعتوں کے خلاف ایسے اقدامات ایک سوچھی سمجھی کے تحت کئے جارہے ہیں۔

اس موقع پر ایسوسی ایشن کے ممبران نے مطالبہ بھی کیا کہ ایف بی آر کی جانب سے افسران کے کیسز میں 25فیصد کمیشن کو ختم کیا جائے تاکہ آئندہ اختیارات کے ناجائز استعما ل کو روکا جا سکے۔انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ ایف بی آر کی جانب سے تمام ریکارڈ ز واپس کئے جائیں جو انہوں نے غیر قانونی طور پر اپنی تحویل میں لئے ہیں ۔ مشتاق احمد غنی نے واضح کیا کہ مسئلہ کے حل کیلئے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک سے مشاورت کی جائے گی اور مسئلہ کو اسمبلی کے فورم پر بھی اٹھایا جائے گا مزید برآں موجودہ صوبائی حکومت سرمایہ کاروں اور صنعت کاروں کی مدد سے صوبے میں اکنامک زونز قائم کررہی ہے اور صوبائی حکومت صنعت کاروں کے تمام تر مسائل کو ترجیحاتی بنیادوں پر حل کر ے گی۔

اس موقع پر ایسوسی ایشن کے ممبران نے صنعت کاروں کے مسائل غور سے سننے اور ان کے حل میں دلچسپی لینے پر صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔