سٹیئرنگ کمیٹی نے ما ں بچہ کی صحت کے مربوط پروگرام کے 300سے زائد ملازمین کو ریگولر کرنے کی اصولی منظوری دیدی ،ْملازمین کو ریگولر کرنے کی حتمی منظوری کے لئے سمری وزیر اعلی پنجاب کو بھجوائی جائے گی،خواجہ سلمان رفیق

بدھ 22 فروری 2017 20:18

سٹیئرنگ کمیٹی نے ما ں بچہ کی صحت کے مربوط پروگرام کے 300سے زائد ملازمین ..
لاہور۔22 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 فروری2017ء) وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی تشکیل کردہ سٹیئرنگ کمیٹی برائے ہیلتھ ریفارمز نے مدر اینڈچائلڈ ہیلتھ کے مربوط پروگرام (آئی آر ایم این سی ایچ) کے 300سے زائد کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر کرنے کی اصولی طور پر منظوری دے دی ہے۔ ملازمین کو ریگولر کرنے کی حتمی منظوری کے لئے سمری وزیر اعلی پنجاب کو جلد بھجوائی جائے گی۔

یہ بات صوبائی وزیر برائے سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئراینڈ میڈیکل ایجوکیشن خواجہ سلمان رفیق نے سٹیئرنگ کمیٹی برائے ہیلتھ سیکٹر ریفارمز کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے بتائی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر برائے پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ خواجہ عمران نذیر ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری شمائل احمد خواجہ،سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نجم احمد شاہ ، سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ علی جان خان،ممبر ہیلتھ پی اینڈ ڈی ڈاکٹر شبانہ حیدر ، ہیلتھ کنسلٹنٹ ڈاکٹر نعیم الدین میاں، سپیشل سیکرٹری ہیلتھ ڈاکٹر ساجد چوہان کے علاوہ محکمہ صحت اور دیگر متعلقہ محکموں کے سینئرافسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں پنجاب میں موسم گرما کے دوران کانگو وائرس کی روک تھام کے لئے انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔ محکمہ لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈویلپمنٹ کے افسران نے بتایا کہ یکم مارچ سے ضلع راولپنڈی میں مال مویشیوں کو کانگو سے محفوظ رکھنے کے لئے ٹیکے لگانے کی مہم شروع کی جاری ہے۔ وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے ہدایت کی کہ موسم گرما کے علاوہ عیدالاضحی کے موقع پر کانگو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے محکمہ صحت، لائیو سٹاک اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران پر مشتمل ایک ورکنگ گروپ فوری طو رپر تشکیل دیا جائے تاکہ اس موذی مرض کی روک تھام کے لئے موثر اقدامات کئے جا سکیں۔

سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نجم احمد شاہ نے اجلاس کو بتایا کے ٹیچنگ ہسپتالوں میں مریضوں کے لئے بستروں کی گنجائش بڑھانے اور ہسپتالوں میںبیڈز کی کمی کو پورا کرنے کے لئے محکمہ صحت نجی ہسپتالوں کے ساتھ اشتراک عمل شروع کر رہا ہے اور ایسے نجی ٹیچنگ ہسپتال جن کے مریض کم اور بیڈز کی تعداد زیادہ ہے،ان کے ساتھ حکومت ایک معاہدے کے تحت غریب مریضوں کو علاج ومعالجہ کی سہولیات مہیا کرے گی اور فی مریض اخراجات کا تعین کر کے حکومت نجی ہسپتال کو گرانٹ ان ایڈ کے تحت فنڈز مہیا کرے گی-نجم احمد شاہ نے بتایا کہ اس پروگرام پر عمل درآمد کے لئے پرائیویٹ میڈیکل کالجز سے منسلک مختلف ہسپتالوں کے ساتھ معاملات طے کئے جا رہے ہیں- ایڈیشنل چیف سیکرٹری شمائل احمد خواجہ نے کہا کہ اس منصوبے پر عمل درآمد کرنے سے نا صرف سرکاری ہسپتالوں میں بستروں کی کمی کا مسئلہ حل ہوگا بلکہ نجی میڈیکل کالجز میں تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کا معیار تعلیم بھی بہتر ہو گا۔

اجلاس میں ڈینگی کنٹرول کے لئے سپرے میں استعمال ہونے والے کیمیکلزکی پرو کیورمنٹ اور دیگر امور کے بارے میں سیکرٹری پرائمری ہیلتھ علی جان خان نے بریفنگ دی-خواجہ سلمان رفیق نے ہدایت کی کہ انسداد ڈینگی کے لئے تمام اقدامات اٹھائے جائیں اور مچھر مار سپرے میں استعمال ہونے والے کیمکلزاور دیگر ادویات کی خرید اری کا عمل فوری طور پرمکمل کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :